• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

کنٹرول لائن پر پاک بھارت فائرنگ کا تبادلہ

شائع October 4, 2016

اسلام آباد: ہندوستان کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے اور منگل کو بھی ایل او سی کے بھمبر سیکٹر پر بھارت کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کی گئی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فورسز نے صبح چار بجے بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ شروع کیا جو دو گھنٹوں تک جاری رہی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے بھمبر سیکٹر کے باغ سر، بروہ اور خنجر کے علاقوں میں ہونے والی بھارتی اشتعال انگیزی کا منہ توڑ جواب دیا۔

فائرنگ کے تبادلے میں کسی قسم کے نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔

واضح رہے کہ دو روز کے دوروان ہندوستان کی جانب سے چوتھی بار سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف کا اسٹرئیک کور کا دورہ، تیاریوں پر اظہا ر اطمینان

پیر کو بھی ہندوستان کی جانب سے تین بار کنٹرول لائن پر سیز فائر کی خلاف ورزی کی گئی تھی اور آئی ایس پی آر کے مطابق سیز فائر کی پہلی خلاف ورزی اتوار اور پیر کی درمیانی شب میر پور کے قریب افتخار آباد میں کی گئی جہاں فائرنگ و گولہ باری کا سلسلہ نصف شب کو شروع ہوا اور تقریباً چار گھنٹوں تک جاری رہا تھا۔

سیز فائر کی دوسری خلاف ورزی صبح 11 بجکر 30 منٹ پر سیالکوٹ کے قریب نیزہ پیر سیکٹر میں ہوئی جبکہ چند گھنٹوں پر دوپہر 2 بجکر 30 منٹ پر آزاد کشمیر میں باغ کے قریب کیلر سیکٹر میں دوبارہ بھارت کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ شروع کردی گئی۔

واضح رہے کہ 29 ستمبر کو بھارت نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے کنٹرول لائن کے اطراف پاکستانی علاقے میں دہشت گردوں کے لانچ پیڈز پر سرجیکل اسٹرائیکس کیں جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ گئی تھی۔

پاکستان نے ہندوستان کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ کنٹرول لائن پر سیز فائر کی خلاف ورزی کا واقعہ تھا جس کے نتیجے میں اس کے دو فوجی جاں بحق ہوئے۔

بعد ازاں یہ رپورٹس بھی سامنے آئیں کہ پاکستانی فورسز کی جانب سے ایک ہندوستانی فوجی کو پکڑا بھی گیا ہے جبکہ بھرپور جوابی کارراوئی میں کئی انڈین فوجی ہلاک بھی ہوئے۔

ہندوستان کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیکس کا دعویٰ ایسے وقت میں سامنے آیا تھا جب کشمیر کی موجودہ صورتحال پر دونوں ملکوں کے تعلقات پہلے ہی کشیدہ تھے اور اس واقعے نے جلتی پر تیل کا کام کیا۔

18 ستمبر کو کشمیر کے اڑی فوجی کیمپ میں ہونے والے حملے کے بعد جس میں 18 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھے، ہندوستان نے اس کا الزام پاکستان پر لگاتے ہوئے اسے عالمی سطح پر تنہا کرنے کی سفارتی کوششوں کا آغاز کیا تھا تاہم پاکستان نے اس الزام کو یکسر مسترد کردیا تھا۔


کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024