بھارت نے کسی ملک پر حملہ نہیں کیا، مودی کا اصرار
نئی دہلی: آزاد کشمیر میں مبینہ سرجیکل اسٹرائیکس کے حوالے سے ہندوستانی وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے بیانات میں تضاد سامنے آگیا۔
ایک جانب بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا اپنے بیان میں یہ کہنا ہے کہ ان کے ملک نے کبھی کسی ملک پر حملہ نہیں کیا اور نہ ہی کسی کا علاقہ ہتھیانے کی خواہش نہیں کی جبکہ ہندوستانی وزیر داخلہ کا کہہ رہے ہیں کہ جس طرح ’انڈین فورسز نے گزشتہ ہفتے آزاد کشمیر میں دہشت گردوں کے لانچ پیڈز پر سرجیکل اسٹرائیکس کیں‘ وہ قابل فخر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سرجیکل اسٹرائیکس کابھارتی دعویٰ 'جھوٹا'، فائرنگ سے 2 پاکستانی فوجی جاں بحق
بیرون ملک ہندوستانی کے لیے خاص طور پر تیار کیے گئے پراواسی بھارتیہ کیندرا کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ’ہندوستان نے کبھی کسی ملک پر حملہ نہیں کیا نہ ہی وہ کسی اور ملک کے علاقوں میں دلچسپی رکھتا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ دو عالمی جنگیں جو کہ ہندوستان کی آزادی سے قبل لڑی گئیں ان جنگوں میں تقریباً ڈیڑھ لاکھ ہندوستانیوں نے دوسروں کی جنگ لڑتے ہوئے اپنی جان دی۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کے برعکس بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے آزاد کشمیر میں مبینہ سرجیکل اسٹرائیکس کرنے پر اپنے فوجیوں کو خوب سراہا۔
نئی دہلی میں اسمارٹ ٹوائلٹ کا افتتاح کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ کا کہنا تھا کہ ’ساری دنیا ان سرجیکل اسٹرائیکس سے آگاہ ہے اور جس طرح ہمارے جوانوں نے بہادری کا مظاہرہ کیا وہ ہمارے لیے باعث فخر ہے‘۔
لاپتہ فوجی
دوسری جانب بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر کا کہنا ہے کہ ہندوستان کی حکومت پاکستان میں پکڑے جانے والے انڈین فوجی کی رہائی کے لیے کام کررہی ہے اور اس میں تھوڑا وقت لگے گا۔
ہندوستان کا دعویٰ ہے کہ بھارتی فوجی کو جمعرات کے روز پکڑا گیا جب وہ نادانستہ طور پر لائن آف کنٹرول عبور کرکے آزاد کشمیر میں داخل ہوگیا تھا۔
مزید پڑھیں: ’کشیدگی بڑھانا کسی کے مفاد میں نہیں‘
منوہر پاریکر نے کہا کہ انڈین فوجی کا پکڑے جانے کے واقعے کا ’سرجیکل اسٹرائیکس‘ کا کوئی تعلق نہیں۔
نیوز ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق وزیر دفاع نے کہا کہ ’بھارتی فوجی نادانستہ طور پر سرحد کے اس پار چلا گیا اور سرحدی علاقوں میں اکثر ایسا ہوتا ہے تاہم یہاں ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم او) کا بہتر مکینزم موجود ہے جسے فعال کردیا گیا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ فی الحال صورتحال انتہائی کشیدہ ہے لہٰذا فوجی کو واپس لانے میں تھوڑا وقت لگے گا۔
یہ رپورٹس بھی ہیں کہ ہندوستان نے مشرقی پنجاب میں سرحد کے قریبی علاقوں کو خالی کرالیا ہے اور ہزاروں افراد کو منتقل کردیا گیا ہے۔
یہ خبر 3 اکتوبر 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی