ملیحہ لودھی کی بھارتی فوجی کی گرفتاری کی تصدیق
نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے پاکستانی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے ہندوستانی فوجی کو پکڑنے جانے کی تصدیق کردی۔
اس بات کی تصدیق ملیحہ لودھی نے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے کی۔
تاہم انھوں نے اس بات کو مسترد کردیا کہ پاکستان کی حدود میں کسی قسم کی سرجیکل اسٹرائیکس ہوئی تھیں، جیسا کہ ہندوستانی فورسز کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا۔
ملیحہ لودھی کا کہنا تھا، 'ہندوستان کشمیر میں اپنے جنگی جرائم سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے، جہاں ہندوستانی فورسز نہایت بے رحمی سے 100 سے زائد افراد کو ہلاک کرچکی ہیں'۔
یہاں پڑھیں:ایل او سی سے ایک بھارتی فوجی گرفتار، متعدد ہلاک
ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان، پاکستان کے ساتھ کشیدگی بڑھا کر اپنے عوام کو مطمئن کرنا چاہتا ہے، کیوں کہ اسے اپنے ہی لوگوں کی جانب سے کشمیر میں اپنے کردار پر اعتراضات کا سامنا ہے۔
ملیحہ لودھی نے کہا، 'جمعرات 29 ستمبر کو علی الصبح ہندوستان کی جانب سے ہونے والی فائرنگ کا ہمارے ملک نے بھرپور جواب دیا'۔
ان کا کہنا تھا، 'جمعرات کو ہم نے سرحد پار سے شیلنگ اور مارٹر گولے فائر ہوتے دیکھے جبکہ چھوٹے ہتھیاروں سے بھی فائرنگ کی گئی، ہم نے ایک ہندوستانی فوجی کو پکڑ لیا، جو ہماری سرزمین پر داخل ہونے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ شیلنگ کے نتیجے میں 2 پاکستانی فوجی جاں بحق ہوئے، لیکن پاکستان کی حدود میں کسی قسم کی سرجیکل اسٹرائیکس نہیں ہوئیں'۔
مزید پڑھیں: سرجیکل اسٹرائیکس کابھارتی دعویٰ 'جھوٹا'، 2 پاکستانی فوجی جاں بحق
ملیحہ لودھی کا کہنا تھا، 'ہندوستان کی جانب سے انتہائی غیر ذمہ دارانہ رویئے کا مظاہرہ کیا جارہا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ عالمی برادری ہندوستان پر زور ڈالے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کرے'۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز ہندوستان کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بھمبھر، کیل، تتہ پانی اور لیپا سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کی گئی تھی، جس کا پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا، اس واقعہ میں پاک فوج کے 2 اہلکار جاں بحق ہوگئے تھے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کا تبادلہ رات ڈھائی بجے سے صبح 8 بجے تک جاری رہا۔
ایل او سی پر فائرنگ کے تبادلے کے چند گھنٹے بعد ہی ہندوستان کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم او) لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ نے دعویٰ کیا کہ 'ہندوستانی فورسز نے گذشتہ رات لائن آف کنٹرول پر سرجیکل اسٹرائیکس کیں'۔
یہ بھی پڑھیں: سرجیکل اسٹرائیکس ہوتی کیا ہیں؟
تاہم آئی ایس پی آر نے لائن آف کنٹرول پر سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کا فائرنگ کو سرجیکل اسٹرائیکس کا رنگ دینا ایک دھوکہ ہے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ پاک فوج کی جانب سے ہندوستانی فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:سرجیکل اسٹرائیکس: 'بھارتی دعوے کے ثبوت نہیں مل سکے'
بعدازاں اس حوالے سے رپورٹس سامنے آئیں کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر ہندوستان کی بلااشتعال فائرنگ کے جواب میں پاکستانی فورسز کی فائرنگ سے تتہ پانی سیکٹر میں مخالف فوج کے 6 سے 8 اہلکار ہلاک ہوگئے، جبکہ ایک بھارتی فوجی کو گرفتار کرلیا گیا۔
سیکیورٹی ذرائع نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بھارتی فوجیوں کے ہلاک ہونے اور ایک کے گرفتار ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ گرفتار بھارتی فوجی کی شناخت 22 سالہ چندو بابولال چوہان کے نام سے ہوئی، جسے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ نے بھی بھارتی فوجی کے گرفتار ہونے کی تصدیق کی اور بھارتی آرمی افسر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہتھیار سے لیس 37 راشٹریہ رائفلز کا ایک فوجی اہلکار نادانستہ طور پر سرحد عبور کرکے پاکستان میں داخل ہوگیا۔
ان کا کہنا تھا کہ غلطی سے سرحد عبور کر جانے کے واقعات، دونوں جانب سے ماضی میں بھی پیش آچکے ہیں اور ایسے افراد کو واپس لوٹا دیا جاتا ہے۔