• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am

پاک فوج سب سے زیادہ جنگی تجربات رکھتی ہے، آرمی چیف

شائع September 29, 2016
آرمی چیف جنرل راحیل شریف—۔فائل فوٹو/ رائٹرز
آرمی چیف جنرل راحیل شریف—۔فائل فوٹو/ رائٹرز

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے واضح کیا ہے پاک فوج سب سے زیادہ جنگی تجربات رکھتی ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق آرمی چیف نے ایبٹ آباد میں چیف آف آرمی اسٹاف ینگ سولجرز انٹرسینٹرل پیسز (COAS Young Soldiers Inter Central PACES) فائنل مقابلوں کی تقریب میں شرکت کی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا کہ جسمانی فٹنس اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے باعث پاک فوج کے جوان ہر چیلنج کا مقابلہ کرتے ہیں۔

ان مقابلوں میں 22 رجمنٹل سینٹرز کے 406 امیدواروں نے شرکت کی۔

آرمی چیف کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب پاکستان کے اپنی مشرقی سرحد پر واقع پڑوسی ملک ہندوستان کے ساتھ تعلقات انتہائی کشیدہ صورتحال اختیار کرچکے ہیں۔

ہندوستان کی جانب سے جموں و کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں 18 ستمبر کو ہندوستانی فوجی مرکز پر حملے کے نتیجے میں 18 فوجیوں کی ہلاکت کا الزام پاکستان پر عائد کیا گیا، جسے اسلام آباد نے سختی سے مسترد کردیا تھا۔

اس تناؤ میں اضافہ اُس وقت ہوا، جب گذشتہ رات ڈھائی بجے سے صبح 8 بجے تک آزاد کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر ہندوستانی فورسز کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں پاک فوج کے 2 اہلکار جاں بحق ہوگئے۔

مزید پڑھیں:سرجیکل اسٹرائیکس کابھارتی دعویٰ 'جھوٹا'، 2 پاکستانی فوجی جاں بحق

جس کے بعد ہندوستان کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم او) لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ نے دعویٰ کیا کہ 'ہندوستانی فورسز نے گذشتہ رات لائن آف کنٹرول پر سرجیکل اسٹرائیکس کیں'۔

پریس بریفنگ کے دوران جنرل رنبیر سنگھ کا کہنا تھا کہ 'ہمیں مصدقہ اطلاعات ملیں کہ کچھ دہشت گردوں نے لائن آف کنٹرول کے ساتھ پوزیشن سنبھال رکھی ہے جو جموں و کشمیر اور ہندوستان کے مختلف شہروں میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرنا چاہتے ہیں، جس کے بعد ہندوستانی فوج نے ان کے خلاف سرجیکل اسٹرائیکس کیں۔'

تاہم آئی ایس پی آر نے لائن آف کنٹرول پر سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کا فائرنگ کو سرجیکل اسٹرائیکس کا رنگ دینا ایک دھوکہ ہے اور پاک فوج کی جانب سے ہندوستانی فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا گیا۔

مزید کہا گیا کہ دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا ہندوستانی دعویٰ غلط ہے اور اگر پاکستانی سرزمین پر سرجیکل اسٹرائیکس ہوئیں تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:’پاکستان کو بدنام کرنے کی ہندوستانی مہم افسوس ناک‘

بعدازاں آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ نے ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے آزاد کشمیر میں سرجیکل اسٹرائیکس کے دعویٰ کو غلط اور جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان نہتے شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔

عاصم باجوہ نے مزید کہا کہ ہندوستان اپنے شہریوں کو خوش اور مطمئن کرنے کے لیے سرجیکل اسٹرائیکس کا جھوٹ بول رہا ہے اور ہندوستانی اسٹیبلشمنٹ بیانات سے سنسنی پھیلانا چاہتی ہے۔

اوڑی حملے کے بعد حال ہی میں نیویارک میں ہونے والے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 71 ویں اجلاس میں بھی پاکستان اور ہندوستان نے ایک دوسرے پر سرحد پار دہشت گردی سمیت دیگر الزامات لگائے۔

دوسری جانب ہندوستان نے اوڑی حملے کو جواز بناکر نومبر میں اسلام آباد میں ہونے والے سارک اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا، بعدازاں بنگلہ دیش نے بھی سارک سربراہی کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کردیا۔

جس کے بعد نومبر میں ہونے والی 19ویں جنوبی ایشیائی علاقائی تعاون کی تنظیم (سارک) سربراہان کانفرنس ملتوی کردی گئی۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024