• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

’آئی ایم ایف سے پاکستان کو قرض کی آخری قسط جاری‘

شائع September 29, 2016

واشنگٹن: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے لیے توسیعی فنڈ سہولت کا 12 ہواں اور آخری جائزہ بھی کامیابی سے مکمل کرلیا جس کے بعد قرض کی تقریباً 10 کروڑ 21 لاکھ ڈالر کی آخری قسط جاری کردی گئی۔

واشنگٹن سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ’بورڈ کے فیصلے کے بعد پاکستان کو قرض کی آخری قسط فوری طور پر جاری کرنے کی منظوری مل گئی‘۔

واضح رہے کہ 4 ستمبر 2013 کو آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے توسیعی فنڈ سہولت کے تحت پاکستان کے لیے تقریباً 6.15 ارب ڈالر قرض کی منظوری دی تھی جس کی مدت 36 ماہ رکھی گئی تھی، قرض کا یہ حکم آئی ایم ایف میں پاکستان کے موجودہ کوٹے کا تقریباً 216 فیصد تھا۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کی آخری قسط 2 نئی شرائط سے مشروط

اس توسیعی فنڈ سہولت کا مقصد پاکستان کے معاشی اصلاحات پروگرام کو سہارا دینا تھا تاکہ وہ جامع نمو حاصل کرسکے۔

اس سلسلے میں پاکستان کو پہلی قسط کے 54 کروڑ 45 لاکھ ڈالر 2013 میں ہی مل گئے تھے جب کہ اس کے بعد کی قسطیں وقتاً فوقتاً سہہ ماہی جائزوں کی تکمیل کے بعد جاری کی جاتی رہیں۔

پاکستان کے لیے مذکورہ توسیعی فنڈ کا اعلان کرتے ہوئے آئی ایم ایف نے موقف اختیار کیا تھا کہ درپیش چیلنجز کے باوجود پاکستان بے پناہ صلاحیتوں، اہم محل وقوع اور انسانی و قدرتی وسائل سے مالامال ملک ہے۔

مزید پڑھیں: 'اب ہمیں آئی ایم ایف کی امداد کی ضرورت نہیں'

بعد ازاں قسطوں کی ادائیگی کے حوالے سے منعقد ہونے والے جائزوں میں بھی آئی ایم ایف نے اس بات کا اعتراف کیا کہ پاکستان کے اصلاحاتی پروگرام کی وجہ سے معیشت بہتر ہوئی، ادائیگیوں میں عدم توازن کو روکا اور زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا۔

آئی ایم ایف کے اس پروگرام کی مدد سے مالی خسارے میں کمی واقع ہوئی اور حکومت سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے جامع ساختیاتی اصلاحات کرنے کی اہل ہوئی۔

اس کے علاوہ آئی ایم ایف کے اس پروگرام پر ثابت قدم رہنے سے پاکستان کو دیگر ڈونرز کا اعتماد حاصل کرنے میں بھی مدد ملی۔

یہ خبر 29 ستمبر 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی


کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024