• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

بنگلہ دیش کا بھی سارک اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان

شائع September 28, 2016

ڈھاکا: ہندوستان کے بعد بنگلہ دیش نے بھی پاکستان میں ہونے والے جنوبی ایشیائی علاقائی تعاون کی تنظیم (سارک) اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بھوٹان اور افغانستان کے بھی سارک اجلاس میں شرکت نہ کرنے کے حوالے سے خبریں گرم ہیں۔

بنگلہ دیش کے جونیئر وزیر خارجہ شہریار عالم نے اے ایف پی کو ایک ٹیکسٹ میسج کے ذریعے تصدیق کی کہ بنگلہ دیش سارک اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا۔

دوسری جانب ہندوستانی میڈیا میں ڈھاکا کے حوالے سے یہ رپورٹس شائع کی جارہی ہیں کہ بنگلہ دیش 'ایک ملک کی جانب سے اپنے اندرونی معاملات میں بڑھتی ہوئی مداخلت' کی وجہ سے اجلاس میں شرکت نہیں کر رہا، جبکہ رپورٹس میں مزید کہا گیا کہ بھوٹان اور افغانستان کا بھی ارادہ ہے کہ وہ اس اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔

اگرچہ ان رپورٹس میں کسی ملک کا نام نہیں لیا گیا تاہم بنگلہ دیش کی جانب سے پاکستان پر یہ الزام عائد کیا جاتا رہا ہے کہ اسلام آباد جنگی جرائم میں ملوث جماعت اسلامی کے رہنماؤں کی پھانسیوں پر احتجاج کرکے ڈھاکا کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرتا رہتا ہے۔

اس سے قبل اوڑی حملے کو جواز بناکر گذشتہ روز ہندوستان نے اعلان کیا تھا کہ وزیراعظم نریندر مودی نومبر میں اسلام آباد میں ہونے والے سارک اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی مودی کو 19 ویں سارک کانفرنس میں شرکت کی دعوت

یاد رہے کہ رواں ماہ 18 ستمبر کو جموں و کشمیر کے ضلع بارہ مولا کے سیکٹر اوڑی میں ہندوستان کے فوجی مرکز پر حملے کے نتیجے میں 18 فوجیوں کی ہلاکت کے واقعے کے بعد ہندوستان نے بغیر تحقیقات اور ثبوت کے اس کا الزام پاکستان پر عائد کردیا تھا، جسے اسلام آباد نے سختی سے مسترد کردیا تھا۔

ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوارپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ 'علاقائی تعاون اور دہشت گردی ایک ساتھ جاری نہیں رہ سکتے، لہذا ہندوستان اسلام آباد میں ہونے والی سارک سربراہ کانفرنس میں شرکت نہیں کرے گا۔'

انھوں نے اپنے ٹوئیٹ میں وزارت کا ایک بیان بھی شیئر کیا جس میں کہا گیا تھا کہ 'ہندوستان نے سارک کے حالیہ سربراہ نیپال کو بتادیا ہے کہ خطے میں جاری سرحد پار دہشت گردی اور ایک ملک کی جانب سے رکن ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا ماحول اسلام آباد میں ہونے والی 19 ویں سارک سربراہ کانفرنس کے لیے سازگار نہیں ہے۔'

یہ بھی پڑھیں:ہندوستان کا 19ویں سارک سربراہ کانفرنس میں شرکت سے انکار

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ 'ہم یہ سمجھتے ہیں کہ سارک کے دیگر رکن ممالک کو بھی اسلام آباد میں ہونے والی سارک سربراہ کانفرنس پر اپنے تحفظات کا اظہار کرنا چاہیے۔'

جس پر پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کا اعلان غیر متوقع ہے اور اس حوالے سے ہم سے باضابطہ رابطہ نہیں کیا گیا۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان علاقائی تعاون اور امن کے ساتھ وابستہ رہنے کیلئے پُر عزم ہے۔

کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کے لیے بیان کی گئی وجہ کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ 'دنیا جانتی ہے یہ ہندوستان ہی ہے جو پاکستان میں دہشت گردی پھیلا رہا ہے اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کررہا ہے۔'

تبصرے (2) بند ہیں

nadeem Sep 28, 2016 01:23pm
Present government of BanglaDesh is puppet of India. They are India's His Master's Voice.
Yusuf Sep 28, 2016 03:05pm
We must reorientate our foreign policy and make more friends, able officers must be appointed.

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024