مارگلہ کے پہاڑوں پر مغلیہ دور کی غاریں
تہذیب وتمدن کیسے جدت اختیار کرجاتے ہیں اس کا اندازہ مارگلہ کے پہاڑوں میں واقع قدیم تہذیب کی عکاسی کرتی شاہ اللہ دتہ کی ان غاروں سے لگایا جاسکتا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ انسان کی پہلی رہائشگاہ غاریں ہوا کرتی تھیں اور دور قدیم کے ایسے ہی کچھ پراسرار رنگ اسلام آباد کے نواح میں آج بھی دیکھے جاسکتےہیں۔
شاہ اللہ دتہ گاوں کی یہ غاریں مارگلہ کے پہاڑوں میں واقع ہیں جوکہ قریب 2 ہزار 400 سال پرانی ہیں۔
مغلیہ دور حکومت میں یہ غاریں ہندو راجہ سادھو کی ملکیت رہیں، لیکن آزادی کا سورج طلوح ہوا تو ان غاروں کی ر ونقیں ویرانے میں بدل گئیں۔
ان غاروں نے پجاریوں اور مکینون کو جدا ہوتے دیکھا اور پھر آہستہ آہستہ ان پر تاریح کی گرد جمنے لگی۔
پتھریلی مٹی والی ان پہاڑیوں میں بنی غاروں کو صدیوں پرانے برگد کے درختوں نے اپنے پہچھے ایسے چھپا رکھا ہے کہ آج بھی دیکھنے والوں پر ماضی کے تمام مناظر عکس بن کر گھومنے لگتےہیں۔
قدیم ورثے کے باقیات اور غاروں کی دیواروں سے مٹتےہوئے نشانات حکومتی اداروں کی جانب سے تحفظی اقدامات کے منتظر ہیں۔