• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

سارک اجلاس کیلئے ہندوستانی وفد کی پاکستان آمد

شائع September 26, 2016

اسلام آباد: جنوبی ایشیائی علاقائی تعاون کی تنظیم (سارک) کے اجلاس میں شرکت کے لیے ہندوستانی وفد پاکستان پہنچ گیا۔

انسداد بدعنوانی کے حوالے سے منعقدہ سارک کی پہلی کانفرنس دو روز تک جارہی رہے گی اور اس کی میزبانی پاکستان میں قومی احتساب بیورو (نیب) کررہا ہے۔

ہندوستان کے سینٹرل ویجیلنس کمشین کے سربراہ شری پریمانشو بسواس کی سربراہی میں ہندوستانی وفد کا استقبال ایئرپورٹ پر نیب کے حکام نے کیا۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان کی مودی کو 19 ویں سارک کانفرنس میں شرکت کی دعوت

نیب کے ترجمان نے ڈان کو بتایا کہ کانفرنس میں ہندوستان، سری لنکا، نیپال، بھوٹان، مالدیپ کے وفود شرکت کریں گے جو پاکستان پہنچ چکے ہیں۔

اجلاس میں مالدیپ کی نمائندگی حسن لطفی، نیپال کی گنیش راج جوشی، سری لنکا کی ٹی بی ویراسوریا اور بھوٹان کی نمائندگی کنلے ینگزوم کریں گی۔

پاکستان اور ہندوستان کے درمیان تعلقات میں کشیدگی کے موجودہ تناظر میں کانفرنس میں ہندوستانی وفد کی شرکت انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

ہندوستانی میڈیا نے اس سے قبل یہ خبریں چلائی تھیں کہ وزیراعظم نریندر مودی کشمیر کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر پاکستان میں نومبر میں منعقد ہونے والی سارک سربراہ کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے۔

مزید پڑھیں:سارک ممالک کا دہشتگری،کرپشن کیخلاف مل کر کام کا عزم

نیب کے چیئرمین قمر زمان چوہدری کا کہنا ہے کہ ’کرپشن کے خلاف جنگ میں سارک ممالک کے درمیان تعاون اور معاونت کو مزید مستحکم کرنے کے لیے اس بات کا فیصلہ کیا گیا تھا کہ سارک ممالک کا اینٹی کرپشن فورم تشکیل دیا جائے گا‘۔

انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں جنوبی ایشیا میں کرپشن کی بنیادی وجوہات پر غور کیا جائے گا جبکہ رکن ممالک کرپشن کے خلاف جنگ میں اپنے تجربے سے دیگر ممالک کو بھی آگاہ کریں گے۔

چیئرمین نیب کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس کانفرنس سے سارک ممالک کو کرپشن کے خلاف مل کر کام کرنے کا موقع ملے گا جو خطے میں ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کرپشن سے نمٹنے کے لیے کانفرنس کے شرکاء بدعنوانی کی تحقیقات، سزائیں، عالمی تعاون، اثاثوں کی واپسی، تکنیکی معاونت اور معلومات کے تبادلے پر بھی غور کریں گے تاکہ کرپشن کے خلاف جنگ کے لیے ایک مشترکہ لائحہ عمل تشکیل پاسکے۔

یہ خبر 26 ستمبر 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی


کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024