• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

’اڑی حملہ کشمیریوں کا اپنا ردعمل بھی ہوسکتا ہے‘

شائع September 23, 2016 اپ ڈیٹ September 24, 2016

لندن: وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ اُڑی حملے کے فوری بعد ہندوستان کا پاکستان پر الزام لگانا درست نہیں جبکہ ہندوستان کو الزام لگانے سے قبل خود کو بھی دیکھنا چاہیے۔

لندن کے لوٹن ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ ہندوستان کشمیر میں ظلم و بربریت کا مظاہرہ کر رہا ہے جسے پوری دنیا دیکھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’جنرل اسمبلی کی تقریر میں کشمیر کا مقدمہ اچھی طرح لڑا اور پوری دنیا نے میری تقریر کو سنا، کشمیریوں پر مظالم کا مسئلہ اٹھا کر ذمہ دارانہ کردار ادا کیا جبکہ پاکستان ہر فورم پر ذمہ دارانہ کردار ادا کر رہا ہے۔‘

یہ بھی پڑھیں: اُڑی حملہ:تحقیقات کیے بغیر پاکستان پر الزام لگایا گیا،وزیر داخلہ

وزیر اعظم نے کہا کہ اُڑُی میں ہندوستانی فوجی مرکز پر حملہ کشمیریوں کا اپنا ردعمل بھی ہوسکتا ہے لیکن ادھر حملہ ہوا، اُدھر ہندوستان نے بغیر تحقیقات کے پاکستان پر الزام لگادیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اُڑی حملے کے فوری بعد پاکستان پر الزام لگانا درست نہیں، ہندوستان کو الزام لگانے سے پہلے خود کو بھی دیکھنا چاہیے، ہندوستان اپنے مظالم پر بات نہیں کرتا بلکہ الزامات لگا دیتا ہے، جبکہ ہندوستان کی جانب سے بلوچستان کا شوشہ چھوڑا گیا جسے دنیا میں کوئی نہیں مانتا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ہندوستان میں جب بھی بات ہوئی مسئلہ کشمیر سرفہرست رہا اور پاکستان نے ہمیشہ ہندوستان کو، کشمیر کے مسئلے پر بات کرنے کی دعوت دی ہے، مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے پاکستان اور ہندوستان کو مل کر بیٹھنا چاہیے، جبکہ مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر خطے میں دائمی امن ممکن نہیں۔

مزید پڑھیں: ’مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر پاکستان،ہندوستان میں امن ممکن نہیں‘

پی ٹی آئی کے مارچ میں رکاوٹ نہ ڈالنے کی ہدایت

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رائیونڈ مارچ کے حوالے سے نواز شریف کا کہنا تھا کہ سب کو ساتھ لے کر چلنے کے قائل ہیں اور پوری قوم کو متحد ہوکر ملک کے لیے کام کرنا چاہیے، تاہم پارٹی کو ہدایت ہے کہ کوئی پی ٹی آئی کے مارچ میں رکاوٹ نہ ڈالے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024