'ویسٹ انڈیز کو ہرانے کیلئے بہترین کھیلنا ہو گا'
دبئی: پاکستان کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور ٹی20 کپتان سرفراز احمد کا ماننا ہے کہ ٹی ٹؤئنٹی چیمپیئن ویسٹ انڈیز کو ہرانے کیلئے ان کی ٹیم کو اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔
دبئی اسپورٹس سٹی کی آئی سی سی اکیڈمی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سرفرازنے کہا کہ ہ اچھی کرکٹ کھیل رہے ہیں اور ہمرا مقصد یہاں یہی اچھی کرکٹ کھیل کر انہیں ہرانا ہے۔
انگلینڈ کو واحد ٹی ٹوئنٹی میچ میں شکست سے دوچار کرنے والی پاکستانی ٹیم کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھنے کیلئے پرعزم ہے۔
کوچ مکی آرتھر نے ٹیم کی کارکردگی پر خوشی کا اظہار کیا لیکن ساتھ ساتھ خبردار کیا کہ ویسٹ انڈیز ایک خطرناک ٹیم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ویسٹ انڈیز ایک بہترین ٹی ٹوئنٹی ٹیم ہے، وہ اس ورلڈ ٹی ٹوئنٹی چیمپیئن ہیں لہٰذا آپ ان کنڈیشنز میں بھی انہیں آسان تصور کرنے کی غلطی نہیں کر سکتے۔
کوچ نے واضح کیا کہ ویسٹ انڈیز کی کنڈیشنز بھی اس سے ملتی جلتی ہوتی ہیں اس لیے وہ ایک خطرناک حریف ثابت ہو سکتے ہیں اور ہمیں انہیں ہرانے کیلئے بہت اچھا کھیل پیش کرنا ہو گا۔
مکی آرتھر نے ٹیم پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ٹیم میں کسی بھی ٹیم کو ہرانے کی صلاحیت موجود ہے۔
وقار یونس کے استعفے کے بعد مئی میں قومی ٹیم کے کوچ کی ذمے داریاں سنبھالنے والے آرتھر نے مزید کہا کہ ہم نے بہت ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کھیلے ہیں اور ہم میں صلاحیت موجود ہے اور اسی لیے ہم ہر چیلنج کیلئے تیار ہیں۔
پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے سیریز 2-2 سے ڈرا کی لیکن ایک روزہ میچوں میں اسے لگاتار چار میچوں کی شکست کے بعد کلین سوئپ شکست کا سامنا تھا تاہم گرین شرٹس نے عمدہ واپسی کرتے ہوئے آخری میچ جیتنے کے ساتھ ساتھ واحد ٹی ٹوئنٹی میچ میں بھی یکطرفہ مقابلے کے بعد انگلش ٹیم کو شکست سے دوچار کیا اور ان دو فتوحات کے بعد ان کے حوصلے بلند ہیں۔
انگلینڈ کے خلاف آخری دونوں فتوحات سے یہ صاف ظاہر ہے کہ ہم درست سمت میں گامزن ہیں اور ہم اس سیریز میں یہ سلسلہ برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔
سرفراز نے کرس گیل کی عدم موجودگی کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہماری توجہ صرف اس چیز پر ہو گی کہ ہمیں کیا کرنا ہے اور ہمارا مقصد سیریز کا فتح کے ساتھ آغاز کرنا ہے۔
'دونوں ٹیموں کیلئے کنڈیشنز یکساں ہوں گی۔ ہم کس گراؤنڈ میں کھیلتے ہیں اس سے فرق نہیں پڑتا البتہ ہمیں گراؤنڈ میں بہترین کھیل پیش کرنا ہو گا اور یہی چیز اہمیت کی حامل ہے۔ ہمارے پاس نوجوان کھلاڑی ہیں جو عمدہ کھیل کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ہم پراعتماد ہیں۔