• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

'پاکستان کے خلاف ہندوستانی پروپیگنڈے کا نوٹس لے رہے ہیں'

شائع September 19, 2016
آرمی چیف جنرل راحیل شریف—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی
آرمی چیف جنرل راحیل شریف—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل راحیل کا کہنا ہے کہ پاک فوج ملک کو درپیش بالواسطہ اور بلاواسطہ تمام دھمکیوں کا جواب دینے کے لیے تیار ہے اور ہندوستان کی جانب سے اوڑی حملے کے بعد پاکستان کے خلاف پروپیگنڈے کا نوٹس لیا جارہا ہے۔

جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیر صدارت کورکمانڈر کانفرنس ہوئی، جس میں ملک کی اندرونی اور بیرونی سیکیورٹی کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق کورکمانڈرز کانفرنس میں اوڑی حملے کے بعد ہندوستانی پروپیگنڈے کا نوٹس لینے کے ساتھ ساتھ پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔

مزید پڑھیں:'ہندوستانی فوجی کیمپ حملہ سوچا سمجھا منصوبہ‘

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا کہ ہم خطے میں ہونے والے واقعات سے باخبر ہیں اور موجودہ حالات کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، جبکہ موجودہ واقعات کے پاکستان کی سیکیورٹی پر پڑنے والے اثرات کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔

آرمی چیف نے فوج کی آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج ملک کو درپیش بالواسطہ اور بلاواسطہ تمام دھمکیوں کا جواب دینے کے لیے تیار ہے اور پاک فوج نے اپنی بہادر قوم کے ساتھ مل کر بڑے سے بڑے چیلنج کا مقابلہ کیا ہے۔

جنرل راحیل شریف نے کہا کہ مستقبل میں بھی پاکستان کی سلامتی اور خودمختاری کے خلاف ہرطرح کے مذموم عزائم کو ناکام بنادیا جائے گا۔

انھوں نے آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں پر فوج، فرنٹیئر کورپس (ایف سی)، رینجرز اور پولیس کے افسران اور جوانوں کی قربانیوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ سیکیورٹی فورسز ملک بھر میں دہشت گردی کا کامیابی سے مقابلہ کر رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں ہندوستانی فوجی مرکز پر حملہ، 17اہلکار ہلاک

آرمی چیف کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گذشتہ روز ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے ضلع بارہ مولہ کے قصبے اوڑی میں قائم ہندوستانی فوجی مرکز پر مسلح افراد کے حملے کے نتیجے میں 17 فوجی اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

اس واقعے کے فوری بعد ہندوستان نے حملے کی ذمہ داری پاکستان پر ڈالتے ہوئے ہرزہ سرائی شروع کردی۔

ہندوستانی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے حملے کے بعد پاکستان پر الزامات عائد کرنے کے لیے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر کا سہارا لیا اور اپنے پیغام میں لکھا کہ ’پاکستان ایک دہشت گرد ریاست ہے، اسے پہچانا جانا چاہیے اور تنہا کردینا چاہیے‘۔

مزید پڑھیں: ہندوستان کا پاکستان پر دہشت گرد ریاست ہونے کا الزام

دوسری جانب پاکستان نے ہندوستان کی جانب سے اوڑی حملے میں ملوث ہونے کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے انہیں سختی سے مسترد کردیا۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا کا کہنا تھا کہ ہندوستان نے اوڑی حملے کا الزام بغیر تحقیقات کے پاکستان پر عائد کردیا۔

یہاں پڑھیں: کشمیر حملہ: 'پاکستان پر تحقیقات کے بغیر الزام لگایا گیا'

یاد رہے کہ 8 جولائی کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد سے کشمیر میں حالات کشیدہ ہیں اور اس دوران جھڑپوں اور ہندوستانی پولیس کی فائرنگ سے 80 سے زائد کشمیری ہلاک اور 10 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

کشمیر کی موجودہ صورتحال پر پاکستان نے کئی بار ہندوستان کو مذاکرات کی دعوت دی لیکن اس نے ہر بار یہ کہہ کر پیشکش مسترد کردی کہ وہ صرف سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی پر بات چیت کرے گا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024