’نوکرانی‘ کہنے پر مومنہ مستحسن کا کرارا جواب
کوک اسٹوڈیو میں اپنے گانے ’آفرین آفرین‘ سے مقبولیت حاصل کرنے والی گلوکارہ مومنہ مستحسن کے دلکش انداز کے سوشل میڈیا پر خوب چرچے ہیں تاہم بہت سے ایسے بھی لوگ ہیں جنھیں ان کی لُکس کچھ خاص پسند نہیں آئیں۔
حال ہی میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر ایک صارف نے مومنہ کو اپنے گھر کی ’نوکرانی‘ سے تشبیہ دے ڈالی۔
ہشام بیگ نامی مذکورہ صارف نے اپنے ایک کمنٹ میں کہا تھا کہ ’مومنہ خوبصورتی کے بالکل بھی قریب نہیں، وہ ایک عام سی شکل و صورت کی حامل لڑکی ہیں، بُرا مت مانیے گا لیکن وہ میرے گھر میں کام کرنے والی نوکرانی سے ملتی ہیں‘۔
اس کمنٹ کے جواب میں مومنہ نے RespectAll (سب کی عزت کریں) کے ہیش ٹیگ کا سہارا لیتے ہوئے کہا، ’میں نے تو کبھی بھی اس بات کا دعویٰ نہیں کیا کہ میں خوبصورت ہوں، آپ کی نوکرانی سے مشابہت رکھنے میں برا ماننے والی کوئی بات نہیں ہے، میں خوش ہوں کہ میں ایسے محنتی لوگوں سے ملتی ہوں جو کسی کے گھر کا کام کرتے ہیں‘۔
مزید پڑھیں: کوک اسٹوڈیو: ’آفرین آفرین‘ مقبول تو ہوا، مگر کیوں؟
تاہم مومنہ نے اس پر ہی اس بات کا اختتام نہیں کیا، انہوں نے ٹوئٹر پر اس حوالے سے مزید کہا کہ ’مجھے نہیں معلوم تھا کہ پاکستان کے گھروں میں کام کرنے والی ’نوکرانی‘ خوبصورت نہیں ہوسکتی اور کسی کو نوکرانی کہنا برا ماننے والی بات ہے‘۔
انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ ’مجھے بالکل بھی برا نہیں لگا کہ مجھے نوکرانی سے تشبیہ دی گئی، ہر انسان خوبصورت ہے اور ویسے بھی خوبصورتی کو کون بیان کرسکتا ہے؟ سب کی عزت کرنا سیکھیں‘۔
مومنہ کے اس جواب سے شہباز تاثیر سمیت کئی لوگ متاثر ہوئے۔
شہباز تاثیر کا کہنا تھا ’مومنہ نے انسانیت کی بات کرکے میرا دل جیت لیا، یہ بہت ہی خوبصورت بات ہے‘۔
ایک اور صارف نے کہا ’مومنہ باجی نے نو بال پر سکسر مارا ہے‘۔
واضح رہے کہ کوک اسٹوڈیو کے سیزن 9 میں مومنہ مستحسن کے پہلے گانے ’آفرین آفرین‘ کے ریلیز ہونے کے بعد لوگوں نے ان کی خوبصورتی کی کافی تعریف کی اور سوشل میڈیا پر ان کے قصیدے پڑھے جانے لگے۔
سوشل میڈیا پر ان کی بڑھتی مقبولیت کے بعد مومنہ کی منگنی کی بھی خبریں سامنے آئیں جس سے کئی مداحوں کے دل ٹوٹ گئے تاہم مومنہ نے ٹوئٹر پر ان خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ ان کی منگنی نہیں ہوئی۔
تبصرے (1) بند ہیں