• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

عمر اکمل کی قومی ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں واپسی

شائع September 9, 2016
عمر اکمل اس وقت نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کے سب سے کامیاب بلے باز ہیں۔ فائل فوٹو رائٹرز
عمر اکمل اس وقت نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کے سب سے کامیاب بلے باز ہیں۔ فائل فوٹو رائٹرز

لاہور: ٹی ٹوئنٹی چیمپیئن ویسٹ انڈیز کے خلاف تین میچز کی سیریز کیلئے پاکستانی ٹیم کا اعلان کردیا ہے جس میں نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے عمر اکمل کی واپسی ہوئی۔

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز رواں ماہ کے اواخر میں متحدہ عرب امارات میں کھیلی جائے گی۔

پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی میچ میں عمدہ کارکردگی دکھانے والے اسکواڈ میں ایک تبدیلی کرتے ہوئے عماد بٹ کو بغیر کوئی میچ کھلائے ہی قومی ٹیم سے باہر کردیا ہے جبکہ عمر اکمل، رومان رئیس اور سعد نسیم کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔

خراب ڈسپلن کی وجہ سے اپنی جگہ گنوانے والے عمر اکمل کو نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ میں عمدہ کارکردگی دکھانے پر اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے جہاں وہ پانچ میچوں میں ایک سنچری کی مدد سے 304 رنز بنا چکے ہیں۔

آل راؤنڈر شاہد آفریدی اور محمد حفیظ ایک بار پھر اسکواڈ میں جگہ نہ بنا سکے۔

ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کیلئے پاکستان کا 15 رکنی اسکواڈ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔

سرفرازاحمد (کپتان)، خالد لطیف، شرجیل خان، شعیب ملک، محمد رضوان، بابراعظم، محمد نواز، عمر اکمل، عمادوسیم، محمد عامر، وہاب ریاض، حسن علی، سہیل تنویر، سعد نسیم، رومان رئیس۔

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ 23 ستمبر کو دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا جبکہ اگلے دن دونوں ٹیمیں اسی گراؤنڈ پر پھر نبرد آزما ہوں گی، سیریز کا آخری میچ 27 ستمبر کو ابو ظہبی میں کھیلا جائے گا۔

تبصرے (2) بند ہیں

IQ Sep 09, 2016 08:17pm
Good Joke! By the way, he is joining 20-20 and he is player of 20 runs too. Its all about this guy. He is useless. He was failure yesterday, today and would be tomorrow as Hafeez. Just wait and watch this series.
Akhtar Hussain Sep 10, 2016 04:10pm
is he a right selection for T20 now? because he is the one who took many chances in every type of Pakistani cricket but he failed to produce positive results.

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024