سی پیک: 'ساڑھے 21 ارب روپے کی لاگت سے سیکیورٹی ڈویژن کا قیام'
اسلام آباد: وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے قومی اسمبلی کو تحریری جواب میں بتایا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران سول آرمڈ فورسز کو اسلحہ اور گولہ بارود خریدنے کے لیے 10 ارب روپے فراہم کردیے گئے ہیں۔
قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر داخلہ چوہدری نثار نے تحریری جواب میں بتایا کہ وزارت داخلہ کے زیر انتظام سول آرمڈ فورسز قومی سلامتی کے تحفظ کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سول آرمڈ فورسز کو اسلحہ اور گولہ بارود خریدنے کے لیے 10 ارب روپے دیے ہیں جبکہ رواں مالی سال میں ان کا مختص بجٹ مجموعی طورپر 71 ارب روپے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت 30 ارب روپے کی لاگت سے سول آرمڈ فورسز کے 28 نئے ونگ قائم کر دیئے گئے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ نے بتایا کہ اسلام آباد میں پونے تین ارب روپے کی لاگت سے ریپڈ رسپانس فورس قائم کی جا رہی ہے۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ کراچی میں قیام امن کے لیے سندھ رینجرز نے مثالی کردار ادا کیا۔
چوہدری نثار نے اپنے تحریری جواب میں بتایا کہ سی پیک کی سیکورٹی کے لیے 21 ارب 57 کروڑ روپے کی لاگت سے خصوصی سیکورٹی ڈویژن قائم کردیا گیا ہے، جس میں 9 انفنٹری بٹالینز اور سول آرمڈ فورسز کے 6 ونگ شامل ہیں۔
تحریری جواب میں بتایا گیا کہ نئے سیکورٹی ڈویژن میں پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کے 13 ہزار 731 اہلکاروں کو شامل کیا گیا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ سیکورٹی ڈویژن میں فرنٹیئر کور (ایف سی) خیبرپختونخوا کے 852، ایف سی بلوچستان کے 730 اہلکار، پنجاب رینجرز کے 2190 اور سندھ رینجرز کے 730 اہلکار جبکہ پاک فوج کے 9 ہزار 229 اہلکار شامل ہیں۔
4273 ارب 95 کروڑ روپے کے مقامی قرضے، اسحاق ڈار
دوسری جانب وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے اپنے تحریری جواب میں بتایا کہ موجودہ دور حکومت میں 4273 ارب 95 کروڑ روپے کے مقامی قرضے لئے گئے ہیں۔
جس میں کمرشل بینکوں سے 2938 ارب کے قرضے جبکہ قومی بچت اسکیموں کے ذریعے 1371 ارب روپے کے قرضے شامل ہیں۔