شام میں ایرانی پاسداران انقلاب کا مزید ایک جنرل ہلاک
بیروت: شام کے دارالحکومت دمشق کے بعد دوسرے اہم شہر حلب میں جاری لڑائی کے دوران ایران کی پاسداران انقلاب کے مزید ایک بریگیڈیئر جنرل احمد غلامی ہلاک ہوگئے ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے رائٹرز نے ایرانی نیوز ایجنسی 'تسنیم' کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ احمد غلامی کو مخالف گروپ نے قتل کیا ہے، تاہم انھوں نے گروپ کا نام واضح نہیں کیا۔
خیال رہے کہ شام میں شدت پسند تنظیم داعش، القاعدہ کی ذیلی تنظیمیں اور مختلف عسکریت پسند گروپ صدر بشار السد کی فورسز کے خلاف جنگ میں مصروف ہے، جبکہ شامی کرد بھی اپنی آزاد ریاست کے قیام کیلئے مسلح کارروائیاں کررہے ہیں۔
شامی فورسز کو ایران کی پاسداران انقلاب اور لبنان کی حزب اللہ کی مدد حاصل ہے جبکہ روس بھی شامی فورسز کو فضائی اور بری مدد فراہم کررہا ہے۔
دوسری جانب ایران کا دعویٰ ہے کہ داعش اور شام میں عسکری سرگرمیوں میں ملوث دیگر تنظیموں کو سعودی عرب سمیت دیگر خلیجی ممالک اور ترکی، ہر قسم کی مدد فراہم کررہے ہیں۔
مزید پڑھیں: ایران ،افغان مہاجرین کو شام بھیج رہا ہے:ایچ آر ڈبلیو
خیال رہے کہ سال 2012 سے شام میں جاری مسلح کشیدگی میں اب تک ایرانی دعوے کے مطابق ان کے 6 جنرلز اور بڑی تعداد میں سینئر فوجی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ رواں سال مارچ میں واشنگٹن انسٹیٹیوٹ فار نیئر ایسٹ پالیسی نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ 2012 سے اب تک شام میں جاری لڑائی میں 342 ایرانی ہلاک ہوچکے ہیں۔
ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ شام میں ہلاک ہونے والا ایرانی جنرل احمد غلامی 1980 میں ایران عراق جنگ میں کمانڈر تھا اوروہ شام میں تعیناتی سے قبل ریٹائر ہوچکا تھا۔
احمد غلامی کے ساتھی اکبر باکری دولابی نے بتایا کہ 'طویل جنگی تجربے کے باعث وہ خود سے شام اورعراق گئے جہاں انھوں نے حمایتی فورسز کو جنگی تربیت کی ذمہ داری اٹھائی'۔
واضح رہے کہ 14 مئی 2016 کو لبنان کے سابق وزیراعظم رفیق حریری کے قتل اور انٹرنیشنل کریمینل کورٹ کی جانب سے جنگی جرائم کے مرتکب ہونے کے الزامات کا سامنا کرنے والے حزب اللہ کے کمانڈر مصطفیٰ امین بدرالدین شام کے شہر دمشق کے ایئرپورٹ کے قریب ہونے والے ایک بم دھماکے میں ہلاک ہوگئے تھے۔
7 مئی 2016 کو ایرانی حکام نے تصدیق کی تھی کہ شام کے دوسرے بڑے شہر حلب کے قریب لڑائی میں ان کے 13 فوجی ہلاک ہوگئے، اس نقصان کو شام میں ایران کا اب تک کا سب سے بڑا جانی نقصان قرار دیا جارہا تھا۔
9 اکتوبر 2015 کو ایرانی آرمی کے مطابق شام کے شہر حلب میں داعش کے حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل حسین ہمدانی ہلاک ہوگئے تھے۔
بریگیڈیئر جنرل حسین ہمدانی داعش کے خلاف شامی آرمی کو معاونت فراہم کرنے کے لیے فوجی مشاورت کار کے طور پر شام میں موجود تھے۔