مسئلہ کشمیر، 196 ممالک کے پارلیمانی اسپیکروں کو خطوط
اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے مسئلہ کشمیر پر سفارتی مدد حاصل کرنے کیلئے 196 ممالک کے پالیمانی اسپیکروں کو خطوط لکھ دیئے ہیں۔
ان خطوط کا مقصد جموں و کشمیر میں جاری ہندوستانی مظالم اور انسانی حقوق کی نہ ختم والی خلاف ورزیوں کے سلسلے کو عالمی سطح پر اجاگر کرنا ہے۔
اس حوالے سے جاری ایک بیان میں اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پاکستان کی پارلیمنٹ کی کلیدی ترجیح ہے اور پارلیمنٹ میں موجود تمام سیاسی جماعتیں اس پر متفق ہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے آزاد کشمیر کے نو منتخب صدر مسعود خان سے پارلیمنٹ ہاﺅس میں ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کے ایجنڈے پر سب سے دیرینہ حل طلب مسئلہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ طاقت کے بل بوتے پر کشمیر پر قبضہ قوم، ریاست اور عوام کے بنیادی حق خودارادیت کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کسی بیرونی مداخلت کے بغیر حکومت تشکیل دینا عوام کا بنیادی حق ہے جبکہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور ظلم وستم سے عوام کے حق خود ارادیت کی تحریکوں کو دبایا نہیں جاسکتا۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کشمیر ی عوام کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی مدد جاری رکھے گا۔
انہوں نے مسئلہ کشمیر پر سفارتی تعاون حاصل کرنے کے لیے وزیراعظم کی جانب سے پارلیمانی وفود بھیجنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی سفارت کاری کشمیر میں جاری ہندوستانی مظالم کو روکنے کے لیے عالمی برادری کے ضمیر کو جگانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
سردار ایاز صادق نے کہا کہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے اور کشمیری عوام کی آزادی کی تحریک کے لیے عالمی سطح پر حمایت حاصل کرنے کے لیے قومی اسمبلی رواں سال 13 اور 14 اکتوبر کو ایک عالمی کانفرنس منعقد کرا رہی ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کانفرنس میں دنیا بھر سے اراکین پارلیمنٹ، سول سوسائٹی اور میڈیا کے نمائندے اور دانش ور شرکت کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن کا قیام ناممکن ہے۔
اس موقع پر آزاد کشمیر کے صدر مسعود خان نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں پاکستان کی پارلیمنٹ کی کاوشوں کو سراہا۔
انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ پارلیمانی سفارت کاری کشمیر کے مسئلے کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں کلیدی کردار ادا کرسکتی ہے۔