• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am

بدلہ گروپ کی چاکنگ، فاروق ستار نے سیکیورٹی مانگ لی

شائع August 31, 2016

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی رہائش گاہ پر قائم پارٹی کے عارضی ہیڈکوارٹرز کو مناسب سیکیورٹی فراہم کی جائے ۔

فاروق ستار کی جانب سے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ سندھ کو بھیجے جانے والے خط میں انہوں نے خود کو فراہم کی جانے والی سیکیورٹی پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ رینجرز کے اہلکار ان کی سیکیورٹی پر مامور کیے جائیں۔

مزید پڑھیں:الطاف حسین سے قطع تعلق کا اعلان

واضح رہے کہ فاروق ستار کی سیکیورٹی کیلئے پہلے ہی پولیس کی دو موبائل ان کے ساتھ موجود ہے تاہم انہوں نے اس پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

فاروق ستار کی جانب سے سیکیورٹی بڑھانے کی درخواست پی آئی بی کالونی میں ان کے گھر کے قریب نامعلوم بدلہ گروپ کی ہونے والی وال چاکنگ کے بعد سامنے آئی۔

فاروق ستار کی جانب سے مذکورہ خط کی کاپیاں سینئر وفاقی اور صوبائی حکام کے علاقہ گورنر سندھ عشرت العباد، کور کمانڈر کراچی اور ڈی جی رینجرز کو بھی بھیجی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:اے آر وائی کے دفتر پر حملہ، فائرنگ سے ایک شخص ہلاک

خط میں فاروق ستار نے موقف اختیار کیا ہے کہ پارٹی کے عارضی مرکز پر سیکیورٹی کے کوئی انتظامات نہیں ہیں جو رینجرز کی جانب سے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو اور خورشید میموریل ہال کو سیل کیے جانے کے بعد قائم کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ایک سال پہلے انہوں نے رینجرز کی ہدایات پر رضاکارانہ طور پر خود ہی سیکیورٹی کیلئے لگائے گئے بیریئرز ہٹادیے تھے اور اب اس بات کا خطرہ ہے کہ کوئی بھی دہشتگرد باآسانی کارروائی کرسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ایم کیو ایم کے فیصلے اب پاکستان میں ہوں گے، فاروق ستار

فاروق ستار نے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ سندھ سے درخواست کی ہے کہ وہ صورتحال کی سنگینی اور اہمیت کو سمجھیں اور مناسب سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایات جاری کریں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جاسکے اور ایم کیو ایم کے رہنماؤں کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے۔

*یہ خبر 31 اگست 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی *


کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024