امریکا-ہندوستان تعلقات کی حوصلہ افزائی، پاکستان پر پھر تنقید
نئی دہلی: امریکا اور ہندوستان نے دو طرفہ دفاعی تعلقات کو مضبوط بنانے کا اعلان کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے ملک میں موجود شدت پسند گروپوں کے خاتمے کیلئے اقدامات کرے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے دورے پر آئے ہوئے امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے نئی دہلی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اور ہندوستان کے درمیان ہونے والا حالیہ دفاعی معاہدہ دو سال کے مذاکرات کا نتیجہ ہے۔
جان کیری نے کہا کہ امریکا دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ہر ممکن اقدامات کرتا رہے گا۔
کمرشل اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے بعد نئی دہلی میں مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکی وزیرخارجہ جان کیری کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کیخلاف امریکا اور ہندوستان ایک جیسی سوچ رکھتے ہیں اور دونوں ممالک نے دہشتگردوں کے خلاف معلومات کے تبادلے پر اتفاق کیا ہے۔
کسی ملک کی نشاندہی کیے بغیر امریکی وزیرخارجہ نے اچھے اور برے دہشت گردوں کی تمیز ختم کرنے پر بھی زور دیا۔
اس موقع پر ہندوستانی وزیر خارجہ سشما سوراج پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے سے باز نہ آئیں اور پاکستان سے پٹھان کوٹ ائیربیس اور ممبئی حملے کی تحقیقات سے جلد آگاہی فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا۔
مزید پڑھیں: امریکا اور ہندوستان کا دفاعی معاہدہ، پاکستان و چین متاثر ہوں گے
ان کا کہنا تھا کہ امریکا سے اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے دہرے معیار نہیں ہوسکتے۔
انھوں نے نیوکلیئرسپلائی گروپ میں رکنیت کیلئے امریکی حمایت کا شکریہ بھی ادا کیا۔
دونوں ممالک کے اعلیٰ عہدیداروں کا کہنا تھا کہ انھوں نے انٹیلیجنس تعاون کیلئے ایک معاہدہ بھی کیا ہے۔
ششما سوراج نے کہا کہ 'ہم نے انسداد دہشتگردی تعاون کو بہتر بنانے کیلئے اضافی اقدامات پر اتفاق کیا ہے۔
اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ جان کیری ہندوستان کے دورے پر نئی دہلی پہنچے تھے اور ہندوستانی ہم منصب سشما سوراج سے ملاقات کی، جس کے بعد دونوں وزرائے خارجہ نے اپنے اپنے وفود کے ہمراہ مذاکرات کئے۔
مذاکرات میں دو طرفہ تعلقات کی بہتری اور تجارت کو فروغ دینے پر بات ہوئی۔
جان کیری نے کہا کہ امریکا ہندوستان کو توانائی کی پیداوار کیلئے جدید ٹیکنالوجی فراہم کرے گا، دونوں ممالک سائیبر سیکیورٹی کو بہتر بنانے کیلئے تعاون پر بات کریں گے۔
جان کیری کل ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات بھی کریں گے اور ہندوستان سے مسئلہ کشمیر پر بھی بات کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا عالمی اداروں میں ہندوستانی نمائندگی کا خواہشمند
خیال رہے کہ گذشتہ روز واشنگٹن میں ہندوستانی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے اپنے امریکی ہم منصب ایش کارٹر سے ملاقات کی اور اس دوران دونوں رہنماؤں نے ایل ای ایم او اے پر دستخط کیے جس کے مسودے کو جون میں وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ واشنگٹن کے دوران حتمی شکل دی گئی تھی۔
انڈیا اور امریکا کے درمیان دیگر دو معاہدوں کو بھی حتمی شکل دینے کی تیاری کی جارہی ہے،پہلا معاہدہ Communications Interoperability and Security Memorandum of Agreement (CISMOA) ہے۔
جبکہ دوسرا معاہدہ Basic Exchange and Cooperation Agreement for Geo-spatial Cooperation (BECA) ہے۔
لاجسٹکس معاہدہ دونوں ممالک کو سپلائی، اسپیئر پارٹس، سروسز اور ری فیولنگ وغیرہ کیلئے ایک دوسرے کی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
اس کے تحت امریکی افواج ہندوستانی فوجی اڈے اور انڈین فوج دنیا بھر میں امریکی فوجی اڈوں کو استعمال کرسکے گی۔