• KHI: Zuhr 12:30pm Asr 5:06pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 4:44pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 4:51pm
  • KHI: Zuhr 12:30pm Asr 5:06pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 4:44pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 4:51pm

ملک فہد قتل کیس: مرکزی ملزم طورخم بارڈر سے گرفتار

شائع August 29, 2016

اسلام آباد: سابق چیئرمین سینیٹ محمد میاں سومرو کے بھانجے ملک فہد کے قتل کیس کے مرکزی ملزم راجا ارشد کو طورخم بارڈر عبورکرکے افغانستان فرار ہونے کی کوشش کے دوران گرفتار کرلیا گیا۔

ملزم راجا ارشد کو خیبر ایجنسی کی پولیٹیکل انتظامیہ کے حوالے کردیا گیا، جنھیں پھر اسلام آباد منتقل کیا جائے گا۔

سابق چیئرمین سینیٹ محمد میاں سومرو کا بھانجا ملک فہد—۔فوٹو/ شکیل قررار
سابق چیئرمین سینیٹ محمد میاں سومرو کا بھانجا ملک فہد—۔فوٹو/ شکیل قررار

یاد رہے کہ فہد ملک رواں ماہ 15 اگست کو 2 گروپوں میں تصادم کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہوگئے تھے، جن کے قتل کا مقدمہ فہد کے چچا ملک طارق کی مدعیت میں راجا ارشد اور ایک اور ملزم نعمان کھوکھر کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت شالیمار پولیس تھانے میں درج کیا گیا تھا۔

15 اگست کو اسلام آباد کے سیکٹر ایف 10 میں زبانی تلخ کلامی کے بعد راجا ارشد اور ملک طارق گروپ مقامی پولیس اسٹیشن پہنچے، جہاں دونوں کے درمیان صلح کرادی گئی، تاہم دونوں گروپوں کے درمیان دوبارہ جھگڑا ہوا اور صلح کرانے کی کوشش کے دوران ملک فہد گولیاں لگنے سے ہلاک ہوگئے جبکہ ملک طارق بھی واقعے میں زخمی ہوئے۔

ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مقتول کو 4 گولیاں لگی تھیں، تاہم فرانزک رپورٹ اب تک موصول نہیں ہوسکی۔

مزید پڑھیں:اسلام آباد: 2 گروپوں میں تصادم،سابق چیئرمین سینیٹ کا بھانجا ہلاک

ملزم نعمان کھوکھر نے 17 اگست کو حفاظتی ضمانت حاصل کرلی تھی، تاہم ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی جانب سے ان کی درخواست ضمانت مسترد کیے جانے کے باعث 10 دن بعد انھیں گرفتار کرلیا گیا، اتوار 28 اگست کو ڈیوٹی مجسٹریٹ نے ملزم کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا۔

مرکزی ملزم راجا ارشد نے ملتان کی ایک عدالت سے ضمانت حاصل کرنے کی کوشش کی تاہم انھیں ہدایت کی گئی کہ وہ اسلام آباد کی عدالت سے رجوع کریں، جبکہ پولیس کا ارداہ تھا کہ وہ اگلی سماعت پر عدالت سے ملزم کی ضمانت منسوخ کرنے کی درخواست کرے گی۔

وزرات داخلہ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ راجا ارشد کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے ایک عہدیدار شفیق اعظم نے طورخم بارڈر چیک پوسٹ پر گرفتار کیا۔

ترجمان نے بتایا، 'ملزم کو خیبر ایجنسی میں پولیٹیکل انتظامیہ کے حوالے کردیا گیا'۔

راجا ارشد کی شناخت اس وجہ سے ممکن ہوسکی کیونکہ وزارت داخلہ نے ملزم کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں درج کررکھا ہے۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ ان کی وزارت نے ملزم کو پکڑنے والے ایف آئی اے عہدیدار کو ایک لاکھ روپے کیش اور سرٹیفکیٹ سے بھی نوازا۔

ایک سینئر پولیس عہدیدار کے مطابق انھیں معلوم ہوا ہے کہ راجا ارشد کو گرفتار کرلیا گیا تاہم وزارت داخلہ کی جانب سے گرفتاری کی باقاعدہ تصدیق انھیں موصول نہیں ہوئی۔

مذکورہ پولیس عہدیدار کے مطابق اگرچہ ملزم پولیس کو مطلوب تھا تاہم ایف آئی اے بھی اُس صورت میں ایکشن لے سکتی ہے، اگر ملزم ملک سے فرار ہونے کی کوشش کرے، کیوں کہ اس کا نام ای سی ایل میں شامل تھا۔

ساتھ ہی انھوں نے وضاحت کی کہ بالکل اسی طرح جس طرح ایف آئی اے نے امریکی شہری میتھو بیرٹ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے اسے اسلام آباد کے بینظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے گرفتار کیا تھا۔

تاہم انھوں نے کہا کہ ہم نے ملزم کا نام 'اسٹاپ لسٹ' میں شامل کرنے کے حوالے سے بھی ایف آئی اے سے درخواست کی تھی۔

اسٹاپ لسٹ، ای سی ایل سے مختلف ہوتی ہے کیونکہ یہ عارضی طور پر، چند روز کے لیے کیا جانے والے اقدام ہوتا ہے، جو کسی ایک افسرکی موجودگی میں بھی کیا جاسکتا ہے تاکہ مطلوب ملزم پر نظر رکھی جاسکے۔

ایک سوال کے جواب میں مذکورہ پولیس عہدیدار نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں ہر سال 100 کے قریب قتل ہوتے ہیں، لیکن اس کیس نے میڈیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کرلی، صرف اس وجہ سے نہیں کہ مقتول سابق چیئرمین سینیٹ کا بھانجا تھا بلکہ ملزمان کی وجہ سے بھی اسے توجہ حاصل ہوئی۔

انھوں نے بتایا کہ راجا ارشد، نعمان کھوکھر اور تاجی کھوکھر، صابرہ بی بی کے قتل میں بھی ملوث ہیں، تاجی کھوکھر پہلے سے ہی گرفتار ہے، جبکہ ملزمان کے خلاف زمینوں پر غیر قانونی قبضے اوردیگر مقدمات بھی درج ہیں۔

واضح رہے کہ صابرہ بی بی کو 2012 میں اس وجہ سے قتل کردیا گیا تھا کیونکہ انھوں نے ایئرپورٹ پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقع اپنی ایک کنال زمین فروخت کرنے سے انکار کردیا تھا۔

یہ خبر 29 اگست 2016 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 27 اپریل 2025
کارٹون : 26 اپریل 2025