• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

ابو ظہبی میں اوبر اور کریم کی سروسز معطل

شائع August 29, 2016

ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظہبی میں ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنے والی کمپنیوں اوبر اور کریم کی سروسز معطل ہوگئیں۔

کمپنیوں کا کہنا ہے کہ ابوظہبی میں ان کی سروسز ہفتے کے روز سے معطل ہیں اور انہیں نہیں معلوم کہ یہ کب بحال ہوں گی۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق متحدہ عرب امارات کے ایک اخبار ’دی نیشنل‘نے نامعلوم ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اوبر اور کریم کے 50 ڈرائیورز کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اوبر کا کراچی میں سروس شروع کرنے کا اعلان

ابو ظہبی میں موجود معاملے سے واقف ایک ذریعے نے بتایا کہ بعض ڈرائیورز کو قوانین کی خلاف ورزی پر حراست میں لیا گیا ہے تاہم انہوں نے ڈرائیورز کی تعداد اور ان قوانین کی وضاحت نہیں کی۔

دبئی میں اوبر کے ترجمان نے ای میل کے ذریعے مطلع کیا کہ ’سروسز کی معطلی عارضی ہے اور اس حوالے سے کوئی بھی اپ ڈیٹ آپ تک پہنچادی جائے گی‘۔

انہوں نے ڈرائیورز کی گرفتاری اور سروسز معطل ہونے کی وجوہات کے حوالے سے سوالات کے جواب دینے سے گریز کیا۔

دبئی کی کمپنی کریم کے وائس پریذیڈنٹ مارکیٹنگ اینڈ کمیونیکیشن کرسچین عید نے بتایا کہ ابو ظہبی میں ان کے کئی ڈرائیورز کو لائسنس کے مسئلے کی وجہ سے حکام کی جانب سے روکا گیا اور نتیجتاً دیگر ڈرائیورز خوف زدہ ہوگئے اور انہوں نے گاڑیاں سڑکوں پر نہیں نکالیں لہٰذا ہمیں وہاں سروسز معطل کرنی پڑیں۔

مزید پڑھیں: کریم کا ٹیوٹا کے ساتھ معاہدہ، ایک لاکھ ملازمتوں کا اعلان

اس حوالے سے ابو ظہبی کے سینٹر فار ریگولیشن آف ٹرانسپورٹ کی جانب سے کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا، یہ ادارہ ریاست میں چلنے والے 7 ٹیکسی آپریٹرز اور 18 لیموزین آپریٹرز کی نگرانی کرتا ہے۔

ابوظہبی کی پولیس نے بھی اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا جبکہ اوبر اور کریم کا کہنا ہے کہ انہوں نے پڑوسی ریاست دبئی میں اپنی سروسز معطل نہیں کی ہیں۔

واضح رہے کہ اوبر اور کریم پاکستان میں بھی اپنی سروسز شروع کرچکے ہیں، اوبر نے 2013 میں ابو ظہبی سے اپنی سروسز کا آغاز کیا تھا اور اب وہ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقا کے ممالک میں بھی کام کررہی ہے۔


کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024