• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

ترک طیاروں کی شام میں بمباری، 20 شہری ہلاک

شائع August 28, 2016
ترکی نے شام کے علاقے جرابلس میں زمینی و فضائی آپریشن شروع کررکھا ہے —فوٹو/اے پی
ترکی نے شام کے علاقے جرابلس میں زمینی و فضائی آپریشن شروع کررکھا ہے —فوٹو/اے پی

بیروت: شام میں ترک جنگی طیاروں کی فضائی بمباری کے نتیجے میں 20 عام شہری ہلاک جبکہ 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق شامی مبصر تنظیم برائے انسانی حقوق کے عہدے دار رمی عبدالرحمٰن نے بتایا کہ شام کے شہر جرابلس کے جنوب میں واقع گاؤں جیب الکوسہ میں فضائی بمباری کے نتیجے میں 20 عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔

ترکی نے شدت پسند تنظیم داعش اور کرد ملیشیا کے خلاف پانچ روز قبل زمینی و فضائی کارروائی کا آغاز کیا تھا اور گزشتہ روز ترکی کا ایک فوجی اہلکار بھی مارا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: شام میں روسی کارروائی،امریکا کو تشویش

یہ شام میں ترک کارروائی کے آغاز کے بعد ترک فوج ہو ہونے والا پہلا جانی نقصان تھا اور ترک فوج کا کہنا تھا کہ کرد ملیشیا نے زمینی کارروائی میں حصہ لینے والے دو ٹینکوں پر راکٹ حملہ کیا جس میں ایک فوجی ہلاک اور تین زخمی ہوئے۔

خیال رہے کہ ترکی نے اپنی سرحد سے متصل شام کے شہر جرابلس میں’فرات کی ڈھال‘ کے عنوان سے فوجی آپریشن شروع کررکھا ہے۔

اے ایف پی کے مطابق ترک حکام کا کہنا ہے کہ جرابلس میں جاری ’’فرات کی ڈھال‘‘ آپریشن کے دوران شدت پسند گروپ داعش کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے اور فوجی آپریشن کے لیے 50 ٹینک اور 400 ترک فوجی جرابلس بھیجے جاچکے ہیں۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق انقرہ شام میں سرگرم وائی پی جی یا کردش پیپلز پرٹیکشن یونٹس پر الزام عائد کرتا ہے کہ وہ ترکی کے جنوب مشرق میں کردوں کی حمایت کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں:عالمی طاقتوں کا شام میں جنگ بندی پر اتفاق

ترکی نے مذکورہ گروپ کو ہدایت کی تھی کہ وہ دریائے فرات کے اطراف سے پیچھے ہٹ جائے تاہم یہ گروپ اس علاقے میں داعش کے خلاف جنگ میں امریکا کا ایک موثر شراکت دار ہے۔

داعش 2013 سے شام اور ترکی کے سرحدی علاقے پر قابض ہے اور 2014 میں امریکی حمایت یافتہ کرد فورسز نے اس علاقے پر کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے کیلئے مزاحمت کا آغاز کیا تھا۔

رواں ماہ کردوں کی سربراہی میں شامی ڈیموکریٹک فورسز نے سرحدی شہر منبج کا کنٹرول داعش سے چھڑالیا تھا جس کے بعد داعش کے پاس محض جرابلس کا کنٹرول رہ گیا تھا۔

اب ترکی کی جانب سے کارروائی کا آغاز اس بات کی کوشش ہے کہ وہ کرد فورسز سے پہلے ہی جرابلس کا کنٹرول سنبھال لے اور اس مقصد کے لیے وہ شامی باغیوں کی مدد کررہا ہے۔

گزشتہ دنوں امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بھی وائی پی جی سے کہا تھا کہ وہ دریائے فرات کے اطراف کا علاقہ خالی کردے اور اگر ایسا نہ کیا گیا تو واشنگٹن اس کی حمایت بند کردے گا۔


کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024