• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

ہندوستان کا مسئلہ کشمیر پر مذاکرات سے انکار

شائع August 25, 2016

اسلام آباد: ہندوستان ںے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے ساتھ مذاکرات سے باضابطہ طور پر انکار کرتے ہوئے اس حوالے سے پاکستانی سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری کوآگاہ کردیا۔

دفتر خارجہ کے عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ انڈین سیکریٹری برائے خارجہ امور ایس جے شنکر نے اس حوالے سے باضابطہ طور پر خط تحریر کیا ہے۔

یہ خط اسلام آباد میں تعینات انڈین ہائی کمشنر گوتم بمباولے نے سیکریٹری خارجہ پاکستان اعزاز چوہدری کے حوالے کیا جس میں لکھا ہے کہ ہندوستان کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان کی ہندوستان کو مذاکرات کی دعوت

واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستانی سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے 19 اگست کو اپنے ہندوستانی ہم منصب ایس جے شنکر کے نام خط لکھا تھا جس میں انہیں اسلام آباد آنے اور مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کی دعوت دی گئی تھی۔

اس کے جواب میں ہندوستان نے کہا تھا کہ وہ مذاکرات کیلئے تیار ہے تاہم مذاکرات صرف کشمیر نہیں بلکہ سرحد پار سے ہونے والی دہشتگردی پر بھی ہوگی۔

مزید پڑھیں:ہندوستان مسئلہ کشمیر پر پاکستان سے مذاکرات کیلئے آمادہ

تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اب انڈیا نے کشمیر پر مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ وہ صرف دہشت گردی اور سرحد پر دراندازی کے معاملات پر پاکستان سے مذاکرات کرے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی دفتر خارجہ ہندوستانی سیکریٹری خارجہ کے خط کا جائزہ لے رہا ہے اور اس حوالے سے مشاورت کے بعد نئی دہلی کو مناسب جواب دیا جائے گا۔

انڈین اخبار ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق نئی دہلی نے اسلام آباد کو بتادیا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ صرف ہندوستان میں ہونے والی دہشتگردی نہیں بلکہ خطے کے دیگر ممالک میں ہونے والی دہشتگردی پر بھی بات کرنا چاہتا ہے۔

اخبار کا مزید کہنا ہے کہ یہ پہلی بار ہے جب ہندوستان نے اپنے ملک میں ہونے والی دہشتگردی کے علاوہ بھی پاکستان سے مذاکرات کی بات کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق انڈیا کی جانب بھیجے جانے والے حالیہ خط کی منظوری قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول نے دی ہے اور اس میں ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے بجائے آزاد کشمیر کا ذکر کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:'مذاکرات کی دعوت مسئلہ کشمیر کے حل کی ایک کوشش'

واضح رہے کہ 15 اگست کو یوم آزادی کی تقریب میں بھی ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ کی تھی جبکہ وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کہا تھا کہ 'پاکستان جانا جہنم میں جانے کے مترادف ہے'۔

8 جولائی کو ہندوستانی سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد سے کشمیر میں حالات کشیدہ ہیں اور وہاں مسلسل کرفیو نافذ ہے۔

اس واقعے کے بعد سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان لفظی جنگ شروع ہوچکی ہے اور ہندوستان کی جانب سے گاہے بگاہے پاکستان پر الزام تراشیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

پاکستان کی جانب سے مذاکرات کی دعوت کے حوالے سے لکھے گئے خط میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ مسئلہ کشمیر دونوں ملکوں کے درمیان تنازع کی بنیاد ہونے کے باعث حل طلب ہے اور دونوں ممالک کی عالمی ذمہ داری بھی ہے کہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اس مسلے کو حل کیا جائے۔


کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024