• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

الطاف حسین نے کیا کہا. . .

شائع August 23, 2016

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین کی جانب سے گذشتہ روز کی جانے والی پاکستان مخالف تقریر کے بعد ہر کسی کو ہی اس بات کا یقین تھا کہ الطاف حسین کی یہ تقریر ایم کیو ایم کارکنان کے خلاف ریاستی ادارے کی کارروائیوں کے لیے ایک مضبوط جواز بن سکتی ہے۔

شہر قائد کے جنوبی اضلاع میں پر تشدد واقعات اور جلاؤ گھیراؤ کے کچھ ہی دیر بعد الطاف حسین کی تقریر کے کچھ حصے سوشل میڈیا پر گردش کرنے لگے، جن میں دیکھا گیا کہ پریس کلب کے باہر 'کارکنوں کی گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل' کے خلاف احتجاجاً بھوک ہڑتالی کیمپ میں بیٹھے ایم کیو ایم کارکنوں سے بذریعہ ٹیلی فون خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے نہ صرف پاکستان مخالف نعرے لگائے بلکہ ملک کو پوری دنیا کے لیے ایک 'ناسور' بھی قرار دیا۔

مزید پڑھیں:ایم کیو ایم کا مرکز نائن زیرو سرچ آپریشن کے بعد سیل

الطاف حسین کا کہنا تھا، 'پاکستان پوری دنیا کے لیے ایک ناسور ہے، پاکستان پوری دنیا کے لیے ایک عذاب ہے، پاکستان پوری دنیا کے لیے دہشت گردی کا مرکز ہے، اس پاکستان کا خاتمہ عین عبادت ہے، کون کہتا ہے پاکستان زندہ باد، پاکستان مردہ باد

لندن میں جلاوطنی کاٹنے والے الطاف حسین نے بعد ازاں اپنے کارکنوں سے بھوک ہڑتالی کیمپ ختم کرنے کے بعد ان کے اگلے 'اقدام' کے بارے میں پوچھا، جن سے پر تشدد واقعات کی جانب اشارہ مل رہا تھا۔

الطاف حسین نے پوچھا، 'تو کیا تم لوگ یہاں سے اے آر وائی اور سماء (کے دفاتر) جارہے ہو؟ جس پر حاضرین نے یک زبان ہوکر باآواز بلند اثبات میں جواب دیا۔ متحدہ قائد نے مزید کہا ، 'تو آج تم لوگ سماء اور اے آروائی جارہے ہو اور پھر کل اپنے آپ کو رینجرز ہیڈکوارٹرز جانے کے لیے تیار کرو، کل ہم سندھ سیکریٹریٹ کی عمارت کو تالا لگوا دیں گے'۔

یہ بھی پڑھیں: اے آر وائی کے دفتر پر حملہ، فائرنگ سے ایک شخص ہلاک

ان ہدایات نے کارکنوں خصوصاً خواتین کو اُکسایا، جن کی آوازیں واضح طور پر مائیکروفون پر سنی جاسکتی ہیں، جو نعرے لگارہی تھیں، 'بھائی کا ہو ایک اشارہ، حاضر حاضر لہو ہمارا'۔

مختلف ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اے آر وائی کے دفتر پر حملے اور توڑ پھوڑ سے قبل کارکنوں نے الطاف حسین سے بذریعہ ٹیلی فون براہ راست بات چیت بھی کی۔

ایک خاتون کو کہتے ہوئے سنا گیا، 'بھائی ہمیں بس آپ کا اشارہ چاہیے اور کچھ نہیں'، جس پر انھیں الطاف حسین کی جانب سے جواب ملا، 'بسم اللہ، بسم اللہ، بسم اللہ'۔

الطاف حسین کے اس جواب کے بعد سیکنڈوں میں مظاہرین کھڑے ہوئے اور اپنے قائد اور پارٹی کی حمایت میں نعرے لگاتے ہوئے بھوک ہڑتالی کیمپ سے روانہ ہوگئے، اس موقع پر مختلف خواتین کی جانب سے الطاف حسین کو مائیکروفون پر اپنے اقدام کے حوالے سے بتایا جاتا رہا۔

ایک خاتون نے کہا، 'بھائی ہم یہاں سے اے آر وائی اور سماء جارہے ہیں، آپ فکر نہ کریں ہم خود انصاف حاصل کرلیں گے'.

یہ خبر 23 اگست 2016 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024