ترکی: شادی کی تقریب میں دھماکا، 50 افراد ہلاک
انقرہ: شام کی سرحد کے قریب ترکی کے شہر غازی انتیپ میں ایک شادی کی تقریب میں ہونے والے دھماکے میں 50 افراد ہلاک اور 94 زخمی ہوگئے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق غازی انتیپ کے گورنر علی یرلی کایا نے بتایا کہ ہفتے کی شب جاری شادی کی ایک تقریب میں ہونے والے دھماکے میں 50 افراد ہلاک ہوئے۔
انہوں نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہھرے میں لانے کا عزم ظاہر کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ترکی بم دھماکوں میں 6 ہلاک، 200 سے زائد زخمی
ترک صدر رجب طیب اردگان نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ممکنہ طور پر اس حملے کے پیچھے شدت پسند تنظیم داعش کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔
حکمراں جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے رکن اسمبلی محمد اردگان کا کہنا ہے کہ یہ واضح نہیں کہ حملہ کس نے کیا تاہم یہ ممکنہ طور پر خود کش حملہ تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ حملے کی نوعیت کو دیکھ کر لگتا ہے کہ یہ شدت پسند تنظیم داعش یا کردستان ورکرز پارٹی کی جانب سے کیا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق دھماکا ممکنہ طور پر داعش کی جانب سے کیا گیا کیوں کہ جس علاقے میں دھماکا ہوا ہے وہاں کردوں کی اکثریت ہے اور شادی میں بھی بڑی تعداد میں کرد کمیونٹی کے افراد شریک تھے۔
ترکی کے نائب وزیر اعظم محمد سمسیک نے کہا کہ حملے کا مقصد ہمیں خوف زدہ کرنا ہے لیکن ہم اس کی اجازت نہیں دیں گے۔
مزید پڑھیں: ترکی میں تین ماہ کیلئے ایمرجنسی نافذ
واضح رہے کہ ترکی میں گزشتہ مہینوں کے دوران دو بڑے شہروں پر بھی بم دھماکے ہوچکے ہیں، کرد جنگجوئوں کی جانب سے انقرہ میں دو بار دھماکے کیے جاچکے ہیں جبکہ داعش استنبول میں دو بم دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرچکی ہے۔
15 جولائی کو بغاوت کی ناکام کوشش کے بعد سے ترکی میں ایمرجنسی نافذ ہے، گزشتہ دنوں ہونے والے بم دھماکوں میں بھی 12 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور اس حملے کی ذمہ داری کردستان ورکرز پارٹی پر عائد کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ غازی انتیپ میں دھماکا ایسے وقت میں ہوا ہے جب ترک وزیر اعظم بن علی یلدرم نے اعلان کیا تھا کہ آنے والے دنوں میں شام میں ترکی کا کردار مزید فعال ہوگا۔
پاکستان کی مذمت
پاکستان نے ترکی کے شہر غازی انتیپ میں ہونے والے دھماکے کی پر زور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی حکومت اور قوم غم کی اس گھڑی میں ترک عوام کے ساتھ برابر کی شریک ہے۔
ریڈیو پاکستان کی رپوٹ کے مطابق دفتر خارجہ سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ دہشتگردی کے خلاف جدوجہد اور ملک میں امن و امان کے قیام کیلئے کی جانے والی کوششوں میں پاکستان ترکی کے ساتھ ہے۔
دفتر خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔
تبصرے (1) بند ہیں