• KHI: Maghrib 6:44pm Isha 8:01pm
  • LHR: Maghrib 6:16pm Isha 7:37pm
  • ISB: Maghrib 6:22pm Isha 7:45pm
  • KHI: Maghrib 6:44pm Isha 8:01pm
  • LHR: Maghrib 6:16pm Isha 7:37pm
  • ISB: Maghrib 6:22pm Isha 7:45pm

کوئٹہ دھماکا:ہلاک وکیل کےاکاؤنٹ سےرقم چرانے والا ملزم گرفتار

شائع August 20, 2016 اپ ڈیٹ August 21, 2016

کوئٹہ: سول ہسپتال خودکش حملے میں ہلاک ہونے والے ایڈووکیٹ عین الدین کے بینک اکاؤنٹ سے رقم دوسرے اکاؤنٹ میں منتقل کرنے والے وارڈ بوائے کو دو ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا گیا۔

بروری پولیس کے مطابق ایڈووکیٹ عین الدین کے بھائی کی شکایت پر کوئٹہ کے سرکاری ہسپتال کے وارڈ بوائے غفار اور اس کے دو ساتھیوں کو گرفتار کیا گیا۔

گرفتار ملزم نے 8 اگست کو سول ہسپتال میں خودکش حملے میں ہلاک ہونے والے وکیل کی جیب سے چیک نکالا تھا اور گزشتہ روز ہزار گنجی میں موجود نجی بینک میں ان کے اکاؤنٹ سے ساڑھے 17 لاکھ روپے اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کیے۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ: سول ہسپتال میں خودکش دھماکا،70 سے زائد افراد ہلاک

پولیس کا کہنا تھا کہ عین الدین کے موبائل پر بینک کی جانب سے ایس ایم ایس موصول ہونے پر ان کے بھائی کو پتہ چلا کہ ان کے بھائی کے اکاؤنٹ سے ٹرانزیکشن ہوئی ہے، جس پر انہوں نے پولیس کو بتایا۔

پولیس نے بینک کی معاونت سے وارڈ بوائے غفار اور اس کے دو سہولت کاروں محمود خان اور حمید گل کو گرفتار کرکے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی، جس میں چوری، دھوکا دہی و دیگر دفعات شامل ہیں۔

پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان محمود خان اور حمید گل نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ غفار نے انہیں چیک دیا اور کہا کہ یہ رقم اس کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کردی جائے۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ دھماکے میں زخمی ڈان نیوز کے کیمرہ مین چل بسے

یاد رہے کہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے سول ہسپتال میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں 70 سے زائد افراد ہلاک جبکہ 110 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

صبح سویرے نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے بلوچستان بار کونسل کے صدر ایڈووکیٹ بلال انور کاسی کی میت سول ہسپتال لائی گئی تو اس دوران ہسپتال کے شعبہ حادثات کے بیرونی گیٹ پر زور دار دھماکا ہوا۔

دھماکے کے وقت سول ہسپتال میں وکلاء اور میڈیا نمائندوں کی بھی بڑی تعداد موجود تھی۔

دھماکے میں ڈان نیوز کے کیمرہ مین محمود خان بھی شدید زخمی ہوئے، جو دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں دم توڑ گئے تھے۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے علیحدگی اختیار کرنے والے دہشت گرد گروپ جماعت الاحرار نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Nomi Aug 21, 2016 09:14am
kitne afsoos ke baat hai hum logon k liye zinda to zinda hum log marne walay ko bhi nahi chortay hamaray andar se ahsaas khatam ho gaya hai

کارٹون

کارٹون : 23 مارچ 2025
کارٹون : 22 مارچ 2025