• KHI: Clear 20°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 10.2°C
  • KHI: Clear 20°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 10.2°C

مسئلہ کشمیر: ہندوستانی سیکریٹری خارجہ کو دورے کی دعوت

شائع August 19, 2016 اپ ڈیٹ August 20, 2016

اسلام آباد: پاکستان کے سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے اپنے ہندوستانی ہم منصب جے شکنر کو جموں و کشمیر کے تنازع کے حل کیلئے اسلام آباد دورے کی باقاعدہ دعوت دے دی۔

دفتر خارجہ کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے یہ دعوت ایک خط کے ذریعے دی گئی ہے، جو ہندوستانی ہائی کمشنر گوتم بمباوالے نے وصول کیا۔

خط میں ہندوستان کے سیکرٹری خارجہ کو رواں ماہ کے آخر میں دورہ پاکستان کی دعوت دی گئی۔

سیکرٹری خارجہ نے اپنے خط میں مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے تاریخی موقف کو ایک بار پھر دہراتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل نکالا جائے۔

مزید پڑھیں: کشمیر میں ہلاکتیں:بان کی مون کی شدید مذمت

دفتر خارجہ کے مطابق خط میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ دہائیوں سے جاری تنازع کا حل صرف اور صرف جموں و کشمیر کی عوام کی تنماؤں کے مطابق ہی ہونا چاہیے۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان جموں و کشمیر میں ہندوستانی فورسز کی جانب سے نہتے اور معصوم کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور وادئ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کرتا ہے۔

سیکرٹری خارجہ نے اپنے خط میں ہندوستان پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر میں زخمی کشمیریوں کی طبی امداد کیلئے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو وادئ میں جانے کی اجازت دے۔

اس سے قبل اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں بے گناہ افراد کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے وہاں مزید تشدد روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی یقین دہانی کرائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: 'مذاکرات سے ہی جموں و کشمیر کی صورتحال میں بہتری ممکن'

وزیر اعظم نواز شریف کے نام جوابی خط میں بان کی مون نے مسئلہ کشمیر کے پرامن حل اور خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی۔

انہوں نے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان مسئلہ کشمیر سمیت تمام معاملات کے حل کے لیے مذاکرات کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے اس سلسلے میں ایک بار پھر تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی۔

واضح رہے کہ وادی کشمیر میں حریت پسند کمانڈر برہان مظفر وانی کی ہلاکت کے بعد 8 جولائی سے جاری احتجاج اور مظاہروں کو کچلنے کے لیے ہندوستانی فوج طاقت کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی کشمیریوں کو طبی امداد فراہم کرنے کی پیشکش

جموں و کشمیر میں گزشتہ 42 روز سے کرفیو نافذ ہے اور ہندوستانی فوج کی جانب سے مظاہرین پر فائرنگ کے نتیجے میں 70 سے زائد کشمیری ہلاک اور 6 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں، جبکہ سیکڑوں افراد کو گرفتار بھی کیا گیا۔

پاکستان کی جانب سے نہتے کشمیریوں کی اخلاقی اور سفارتی مدد جاری ہے اور ہندوستان سے مظالم بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، لیکن ہندوستان اسے اپنا اندرونی معاملہ قرار دیتے ہوئے مسلسل ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 25 دسمبر 2025
کارٹون : 24 دسمبر 2025