• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

ویب سائٹ ٹیمپلیٹ ڈیزائننگ: آرٹ کے ساتھ کریئر بھی

شائع August 24, 2016 اپ ڈیٹ August 25, 2016
اگر آپ کا کام لوگوں کی توجہ حاصل کر لیتا ہے تو آپ بھی گھر بیٹھے ماہانہ ہزاروں ڈالرز کما سکتے ہیں۔ — فوٹو اے پی/فائل
اگر آپ کا کام لوگوں کی توجہ حاصل کر لیتا ہے تو آپ بھی گھر بیٹھے ماہانہ ہزاروں ڈالرز کما سکتے ہیں۔ — فوٹو اے پی/فائل

دنیا بھر میں اس وقت کروڑوں ویب سائٹس کام کر رہی ہیں۔ یہ ویب سائٹس اپنے موضوع اور مقاصد کے لحاظ سے مختلف نوعیت کی ہیں۔ ان میں سے کچھ تو کاروبار سے متعلق ہیں اور کچھ خبروں، تعلیم، ادب، تفریح، علم، ثقافت اور سیاسی موضوعات پر ہیں۔

مگر موضوع چاہے جو بھی ہو، اور ویب سائٹ پر موجود مواد چاہے جتنا بھی معیاری ہو، لوگوں کی اکثریت انہی ویب سائٹس کو اچھا شمار کرتی ہے جن کے مواد کی پیش کش خوبصورتی سے کی گئی ہو۔ اس طرح ظاہری خوبصورتی کو بھی ویب سائٹس کے مواد جتنی ہی اہمیت حاصل ہوتی ہے۔

ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ کسی ویب سائٹ کی ٹیم فنی طور پر بہتر مواد کی تیاری کے لحاظ سے کافی محنت کر رہی ہو لیکن لوگوں کی اتنی توجہ حاصل نہ کر پا رہی ہو جتنا اس کا حق ہے، تو پھر ایسی صورت میں ویب سائٹ کی کمزوری اس کی ظاہری شکل و صورت کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔

اس کمی کو ایک اچھے تھیم یا ٹیمپلیٹ کی مدد سے پورا کیا جا سکتا ہے۔ اس طرح وہ ویب سائٹ زیادہ عوامی توجہ کا مرکز بن سکتی ہے اور زیادہ توجہ یا ویب ٹریفک کا مطلب ہے زیادہ آمدنی۔

ویب سائٹس کو خوبصورت بنانے کے دو طریقے ہیں

پہلا طریقہ: ایک شخص کو کل وقتی ملازمت پر رکھا جائے جو اس کام میں مہارت رکھتا ہو اور ویب سائٹ کے ٹیمپلیٹ کے معیار کو بہتر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔

یہ ایک خاصا مہنگا کام ہے کیونکہ پاکستان میں ایک اچھا ویب ڈیزائنر، جو معیاری کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، اسے تنخواہ کی مد میں کم از کم 40 ہزار روپے ماہانہ ادا کرنے ہوتے ہیں، جبکہ بیرون ملک موجود ویب ڈیزائنرز فی گھنٹہ 25 ڈالرز سے 200 ڈالرز معاوضہ طلب کرتے ہیں۔

دوسرا طریقہ: دوسرا راستہ آسان اور کافی سستا ہے اور اس وقت مارکیٹ میں رائج بھی ہے۔ وہ یہ ہے کہ کسی پروفیشنل شخص/ادارے سے پہلے سے تیار شدہ ٹیمپلیٹ خرید لیا جائے یا پھر انٹرنیٹ پر مفت دستیاب کسی ٹیمپلیٹ کو اپنی ضروریات کے مطابق تبدیل کروا لیا جائے۔

یہ طریقہ نہ صرف سستا اور مؤثر ہے بلکہ اس صورت میں آپ کے پاس انتخاب کے لیے ایک وسیع مارکیٹ بھی ہے۔

آپ پیسے کیسے کما سکتے ہیں؟

ٹیمپلیٹ ڈیزائننگ میں مہارت رکھنے والے شخص کو ٹیمپلیٹ ڈیزائنر کہتے ہیں۔ ایسے لوگ فارغ وقت میں مختلف طرز کے ٹیمپلیٹ تیار کرتے ہیں اور اپنی یا دیگر ویب سائٹس پر فروخت کے لیے رکھ دیتے ہیں۔

ایسے افراد ایک طرح سے آرٹسٹ ہی ہوتے ہیں جو کیلی گرافرز، پینٹرز اور مجمسہ سازوں کی طرح اپنی تخلیقی صلاحیتوں سے ایسے دیدہ زیب ٹیمپلیٹ تیار کرتے ہیں جو لوگوں کی اکثریت کو پسند آتے ہیں۔

ادارے اور افراد اپنی ضروریات کے مطابق ان سے تیار شدہ ٹیمپلیٹ خرید لیتے ہیں یا پھر ان سے اپنی مرضی اور ضرورت کے مطابق نیا ٹیمپلیٹ تیار کروا لیتے ہیں۔

اس کے علاوہ ویب سائٹ مالکان پرانے ٹیمپلیٹ میں اپنے معیار کے مطابق تبدیلیاں کروا کر انہیں معاوضہ ادا کر دیتے ہیں۔ زیادہ تر ٹیمپلیٹ ڈیزائنرز فری لانس ہی کام کرتے ہیں۔

کن لوگوں کو یہ شعبہ اختیار کرنا چاہیے؟

اگر آپ آرٹ یا فن کی جانب رجحان رکھتے ہیں اور گرافکس، رنگوں اور دیگر ڈیجیٹل طریقوں سے اپنے اندر موجود پوشیدہ صلاحیتوں کا اچھا اظہار کر سکتے ہیں تو یہ راستہ آپ کے لیے ترقی اور کامیابی کا راستہ ثابت ہو سکتا ہے۔

اور یہ کوئی مشکل نہیں، آپ آج سے ہی یہ کام شروع کرسکتے ہیں۔

مہارت اور ٹولز

ٹیمپلیٹ ڈیزائننگ بنیادی طور پر ویب ڈیزائننگ ہے جس کے لیے آپ ہمارے گزشتہ مضمون ’’ویب ڈویلپمنٹ: آپ بھی یہ کاروبار کر سکتے ہیں‘‘ کا مطالعہ کرسکتے ہیں۔

اس کام کو اپنانے کے لیے آپ کو گرافکس ڈیزائننگ کے پروگرامز فوٹوشاپ/کورل ڈرا/فری ہینڈ وغیرہ کے علاوہ ویب سائٹ کی تیاری کے بنیادی پروگرامز مثلاً ایچ ٹی ایم ایل، سی ایس ایس، پی ایچ پی، ڈاٹ نیٹ، اے ایس پی وغیرہ سے آگاہی ہونی چاہیے تاکہ آپ کو معلوم ہوسکے کہ ان میں ٹیمپلیٹ کس طرح کام کرتے ہیں۔

آج کل زیادہ تر ویب سائٹس کونٹینٹ مینیجمنٹ سسٹم (سی ایم ایس) کو استعمال کرتی ہیں، جن میں ورڈ پریس، جوملا، ڈروپل (Joomla, Drupal, WordPress) وغیرہ زیادہ استعمال ہوتے ہیں۔ ان سسٹمز میں ٹیمپلیٹ ڈیزائننگ کے کچھ خاص اصول و ضوابط ہیں جن سے آگاہی ضروری ہے۔

مگر اس کے باوجود ان ٹولز میں مہارت حاصل کرنا زیادہ پیچیدہ اور مشکل کام نہیں بلکہ کوئی بھی باصلاحیت شخص ٹیمپلیٹ ڈیزائننگ کی تعلیم ہر بڑے شہر میں موجود کسی بھی انسٹیٹیوٹ سے تین ماہ سے ایک سال تک کے کورس کے ذریعے حاصل کر سکتا ہے، یا پھر آن لائن ویڈیوز کے ذریعے گھر بیٹھے ہی تربیت حاصل کر سکتا ہے۔

متوقع آمدنی

چوں کہ اس کام کا تعلق آرٹ یا فن سے ہے اس لیے اس کا کوئی فکس فارمولا طے نہیں، لہٰذا مارکیٹ میں موجود لوگ ایک ٹیمپلیٹ ڈیزائن کرنے کے لیے دس ہزار سے ایک لاکھ روپے تک معاوضہ وصول کر رہے ہیں۔

اسی طرح آن لائن بیٹھ کر دیگر ممالک کے گاہکوں سے ان کی مرضی کے ٹیمپلیٹ ڈیزائن کرنے کا معاوضہ 250 ڈالرز سے 1200 ڈالرز تک ہو سکتا ہے، جبکہ اپنے تیار شدہ ٹیمپلیٹ کی قیمت فروخت 15 ڈالرز سے 250 ڈالرز تک فی کاپی ہوسکتی ہے، مطلب اگر ایک سال میں 50 ڈالرز مالیت کی ایک سو کاپیاں فروخت ہوں تو اس شخص کو 5000 ڈالر سالانہ آمدنی ہوسکتی ہے۔

خیال رہے کہ یہ ایک جُز وقتی کام ہے یعنی آپ نے ایک دفعہ (ایک یا دو دن کی) محنت سے ٹیمپلیٹ ڈیزائن کرنا ہے اور پھر اس ٹیمپلیٹ کی فروخت سے آئندہ کئی سالوں تک آپ کو معاوضہ ملتا رہتا ہے۔

اس وقت پاکستانیوں کے علاوہ، ہندوستان، بنگلہ دیش، ملائشیا کے نوجوان اس فیلڈ میں کام کر رہے ہیں اور اپنے گھر/آفس میں بیٹھے ہوئے آن لائن لاکھوں ڈالرز ماہانہ اپنے ملک میں لا رہے ہیں۔

اور چوں کہ یہ ایک تخلیقی کام ہے، اس لیے اس میں کسی کی اجارہ داری ممکن نہیں اور اس سے کوئی غرض نہیں کہ آپ کا تعلق بڑے ملک، شہر، علاقے سے ہے یا کسی چھوٹے قصبے میں رہائش پذیر ہیں۔

مارکیٹ میں آپ کے تخلیقی کام کی قدر کی جاتی ہے اور اگر آپ کا کام لوگوں کی توجہ حاصل کر لیتا ہے تو آپ بھی گھر بیٹھے ماہانہ ہزاروں ڈالرز کما سکتے ہیں۔

حسن اکبر

حسن اکبر لاہور کی آئی ٹی فرم ہائی راک سم میں مینیجنگ ڈائریکٹر ہیں۔ شخصیت میں بہتری کا جذبہ پیدا کرنے والی کتب کا مطالعہ شوق سے کرتے ہیں۔ ان کے مزید مضامین ان کی ویب سائٹ حسن اکبر ڈاٹ کام پر پڑھے جا سکتے ہیں۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

تبصرے (15) بند ہیں

Hammad Aug 24, 2016 01:53pm
I have tried several times. It is not a easy task
Abdul azeem Aug 24, 2016 02:31pm
This channel is toooo good,,,,
surrary Aug 24, 2016 02:33pm
I need list of colleges to study the theme course
حسن اکبر Aug 24, 2016 08:02pm
@Hammad : حماد صاحب : جی ہاں یہ ایک مشکل کام ہے ۔ لیکن جناب دنیا میں مشکل کام کا ہی معاوضہ دیاجاتا ہے ۔ آسان ہوتا تو اس کی مارکیٹ ویلیو نہ ہوتی ۔ یہ مشکل ضرور ہے۔ لیکن ناممکن نہیں۔ دنیا میں لاکھوں کی تعداد میں اس کے ماہر افراد موجود ہیں۔ آپ دوبار کوشش کریں۔ ویسے ویڈیو کے ذریعے سے بھی اس کو سمجھنے میں کافی مدد ملتی ہیں۔ آن لائن اس بارے میں بہت سی ویڈیو ز فری میں دستیاب ہیں۔ یوٹیوب پر بھی کافی مواد ہیں۔ تلاش کریں۔
حسن اکبر Aug 24, 2016 08:11pm
@surrary : محترمہ ثریا صاحبہ: کالجز کی فہرست میرے پاس موجود نہیں۔ لیکن آپ اپنے شہر/علاقے میں کسی بھی مناسب کالج جہاں آئی ٹی کی تعلیم دی جاتی ہو۔ وہاں سے اس کی تعلیم و تربیت حاصل کرسکتی ہیں۔ ہر ویب سائٹ ڈیزائننگ کورس میں ٹیمپلیٹ ڈیزائننگ لازمی شامل ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ آن لائن ویڈیو کورسز بھی موجود ہیں۔ یوٹیوب پر ٹیمپلیٹ ڈیزائننگ کے موضوع پر کافی مواد فری میں دستیاب ہے۔
ikhlaskhan Aug 24, 2016 08:43pm
Very nice
Hafiz usman ghani Aug 24, 2016 09:27pm
Me kisi bi mozu pe kahani likh sakta hon
فیضان خالد Aug 24, 2016 10:20pm
دوسروں کو کیسے پتا چلے گا ہمارا
samiullah Aug 25, 2016 07:14am
اپ لوگ اامیل پر خبری بیھج سکتے ںھی
Ali Aug 25, 2016 11:58am
This article is also very good i appreciate you on this you are brilliant writer. I have one confusion please tell me what is difference between BS IT and BCS? Which one is more better by comparing money, jobs and our country conditions.
Ali Aug 25, 2016 11:58am
@Hammad Try Try Again God Help those who help themself
talmeez Aug 25, 2016 05:59pm
Template design market is very limited. and it is not easy to get template design work
حسن اکبر Aug 26, 2016 12:46pm
@Ali : مضمون کو پسند کرنے کا بہت شکریہ بی سی ایس اور بی ایس آئی ٹی دونوں شعبے ہی ابھی جگہ اچھے ہیں۔ ان دونو ں میں نمایاں فرق اور مستقبل کے بارے میں میرے پاس کوئی کنفرم معلومات نہیں۔ عملی زندگی خاص کر نجی شعبہ میں آپ کی آمدنی کا انحصار ،آپ کی فنی صلاحیتوں اور آپ کتنے گاہکوں کو مطمئن کرسکتے ہیں۔ پر ہوتا ہے ۔
حسن اکبر Aug 26, 2016 12:57pm
@talmeez : جی ویسے تو ہر مارکیٹ ہی محدود ہوتی ہیں۔ اور آرٹ کی مارکیٹ ہمیشہ بہت محدود ہوتی ہیں۔ لیکن اس کے باوجود ہر دور میں اپنے اپنے میڈیم کے ذریعے لوگوں نے اس فیڈ سے اپنی مالی ضرورت کو پورا کیا ہے ۔ فیڈ کے محدود ہونے سے زیادہ فرق نہیں پڑتا، اصل مشکل ذہین اور سوچ کی ہیں۔ ہمارے لاہور میں کئی لوگوں اس کوڑا کرکٹ سے جس کو ہم لوگ بالکل کوڑا تصور کرتے ہیں۔ اس سے لاکھوں روپے کما رہے ہیں۔
A.Qayyum Aug 26, 2016 08:00pm
Pasia jany ka assan tarrika

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024