نیند کی کمی کیرئیر کیلئے تباہ کن
اپنے گھروالوں اور دوستوں کے ساتھ وقت گزارنے اور اپنے دفتری کام کے لیے ہم اپنی نیند قربان کرنے سے بھی گریز نہیں کرتے (ابھی اس فہرست میں اسمارٹ فونز وغیرہ کا ذکر نہیں)۔
مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ رات گئے سونے اور صبح جلد جاگنا آپ کے کیرئیر کے لیے کتنا تباہ کن ثابت ہوتا ہے؟
ہوسکتا ہے کہ آپ کو ایسا محسوس نہ ہو مگر سائنس کا کہنا ہے کہ نیند کی کمی آپ کی کارکردگی کو متاثر کرتی ہے۔
اگر آپ کو یقین نہیں آتا تو درج ذیل میں دی گئی معلومات ہوسکتا ہے آپ کی آنکھیں کھول دے۔
فیصلہ کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے
نیند کی کمی کی صورت میں آپ کے لیے کام کے دوران فیصلے کرنا مشکل ہوجاتا ہے اور غلط فیصلوں کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ درحقیقت نیند کی کمی دماغ کی فیصلہ سازی اور مسائل حل کرنے کی صلاحیت پر اثر انداز ہوتی ہے اور اکثر فیصلہ کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔
چڑچڑا پن اور مشتعل مزاجی
کیا آپ اکثر چھوٹی چھوٹی باتوں پر بھڑک اٹھتے ہیں ؟ تو اس کی وجہ ساتھی ورکرز نہیں بلکہ آپ کی نیند کی کمی ہوسکتی ہے، کیونکہ کم سونا مزاج کو چڑچڑا کردیتا ہے اور دماغی نظام میں ہارمونز کام نہیں کرتے جس کے باعث ہر چیز بری لگنے لگتی ہے اور جلد غصہ آجاتا ہے۔ ایسی صورت میں اکثر خوامخواہ ہنسنے لگتے ہیں اور معمولی سی بات پر آنسو بھی ٹپکنے لگتے ہیں، جبکہ ڈپریشن کے مرض کا خطرہ الگ بڑھ جاتا ہے۔
غائب دماغی
اگر آپ رات گئے جاگ کر صبح جلد اٹھ کر دفتر جاتے ہیں تو ہوسکتا ہے کہ آپ وہاں موجود ہوکر بھی ذہنی طور پر موجود نہ ہوں۔ آسان الفاظ میں نیند کی کمی لوگوں کو اندر یہ احساس پیدا کرتی ہے کہ وہ کام کررہے ہیں حالانکہ وہ کچھ بھی نہیں کررہے ہوتے کیونکہ وہ کسی چیز پر توجہ ہی مرکوز نہیں کرپا رہے ہوتے اور دماغ تھکاوٹ کے باعث کام کرنے سے قاصر ہوتا ہے۔
اکثر چھٹیاں کرنا
نیند کی کمی جسمانی دفاعی نظام پر بھی اثر انداز ہوتی ہے اور آپ کو اس کے نتیجے میں زیادہ چھٹیاں کرنا پڑتی ہے، ایک تحقیق کے مطابق نیند کی کمی کسی بھی مرض میں مبتلا ہونے کا خطرہ تین گنا تک بڑھا دیتی ہے، سنگین امراض جیسے ذیابیطس، موٹاپے، امراض قلب اور ہائی بلڈ پریشر سے قطع نظر یہ تو آپ کو اندازہ ہے کہ زیادہ چھٹیاں کیرئیر کے لیے کس حد تک تباہ کن ثابت ہوسکتی ہیں۔
شخصیت کا خراب تاثر
نیند کی کمی کے نتیجے میں تھکاوٹ کا اظہار آنکھوں سے بھی ہونے لگتا ہے اور شخصیت بدنما ہوجاتی ہے۔ نیند کی کمی کے شکار افراد کا رویہ تو خراب ہوتا ہی ہے جبکہ خود پر کنٹرول بھی ختم ہونے لگتا ہے اور بہت سست روی سے ردعمل ظاہر کرتے ہیں جس کی وجہ سے ساتھی ورکرز ان سے دور رہنے لگتے ہیں۔