کشمیر میں ہندوستانی فوج کے قافلے پر حملہ، 3 اہلکار ہلاک
سری نگر: ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں انڈین فوج کے قافلے میں حملے کے نتیجے میں 3 سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ڈسٹرکٹ پولیس سپریٹنڈنٹ امتیاز حسین نے بتایا کہ نامعلوم مسلح افراد نے رات کی تاریکی میں گھات لگاکر فوجی قافلے پر حملہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ حملہ آوروں کی تعداد واضح نہیں اور قافلے میں فوج کی دو جبکہ پولیس کی ایک گاڑی بارہ مولہ ضلع میں گشت پر تھی جب اس پر فائرنگ کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ہندوستانی فورسزکی فائرنگ،مزید 4 کشمیری ہلاک
ان کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں دو فوجی اہلکار جبکہ ایک پولیس اہلکار شامل ہے اور سیکیورٹی فورسز نے حملہ آوروں کی تلاش کیلئے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے جو فائرنگ کے بعد فرار ہوگئے تھے۔
ہندوستان کے یوم آزادی کے موقع پر بھی جموں و کشمیر میں کرفیو نافذ کرنے کی کوشش کے دوران مسلح افراد اور پولیس کے درمیان جھڑپوں اور دیگر واقعات میں 9 افراد ہلاک جبکہ 10 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
ہلاک ہونے والوں میں ایک ہندوستانی پیرا ملٹری پولیس کمانڈر اور ایک 16 سالہ کشمیری لڑکا بھی شامل تھا۔
کشمیر میں کشیدگی کی ذمہ دار مودی حکومت
ہندوستانی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما اور سابق وزیر داخلہ چدم برم نے کشمیر کی موجودہ صورتحال کا ذمہ دار بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کو ٹھہرا دیا۔
مزید پڑھیں: جموں و کشمیر: جھڑپوں میں پولیس کمانڈر سمیت 9 ہلاک
ہندوستانی اخبار کی رپورٹ کے مطابق چدم برم نے کہا کہ کشمیر میں مکمل افراتفری کی صورتحال ہے اور وزیراعظم مودی کے بیانات نے کشمیر صورتحال کو مزید سنگین کردیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کشمیر میں جاری صورتحال کو روکنا ہوگا معاملہ ہاتھ سے نکلتا جارہا ہے اور بحران کی صورت اختیار کررہا ہے۔
چدم برم نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ مودی کی حکومت کشمیر میں سلگتی ہوئی صورتحال پر قابو پانےکی صلاحیت رکھتی ہے۔
چدم برم نے کہا کہ قول و فعل میں اعتدال لاکر کشیدگی پر قابو پایا جاسکتا ہے ، نوجوان کشمیری مظاہرین اور سیکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکتوں نے ہم سب کو ہلا کر رکھ دیا ہے، اب یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں حزب المجاہدین کے 22 سالہ کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد سے کشمیر کے کئی علاقوں میں کرفیو نافذ ہے اور گھروں سے نکلنے پر پابندی کی وجہ سے مسلسل 39 دن سے معمولات زندگی تاحال مفلوج ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ ماہ 8 جولائی کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد کشمیر میں احتجای مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا جبکہ اس دوران مظاہروں اور احتجاج پر ہندوستانی سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے 70 سے زائد کشمیری ہلاک جبکہ ایک ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔