پاکستان کی ہندوستان کو مذاکرات کی دعوت
اسلام آباد:پاکستان نے ہندوستان کو مسئلہ کشمیر پر بامقصد مذاکرات کی باضابطہ طور پر دعوت دے دی۔
سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے اس حوالے سے اپنے ہندوستانی ہم منصب ایس جے شنکر کو خط لکھا، جس میں انہیں دورہ پاکستان کی دعوت دی۔
سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے اسلام آباد میں تعینات ہندوستانی ہائی کمشنر گوتم بامباوالے کو دفتر خارجہ طلب کرکے انہیں اپنے ہندوستانی ہم منصب کے لیے لکھا گیا خط دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک انڈیا بارڈر: 14 اگست پر فائرنگ اور مٹھائیوں کا تبادلہ
ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق خط میں سیکرٹری خارجہ نے ہندوستان کو دورہ پاکستان کی دعوت دی اور اس بات پر زور دیا کہ وہ پاکستان کے ساتھ مسئلہ کشمیر پر بات چیت کریں۔
سیکریٹری خارجہ نے خط میں کہا کہ مسئلہ کشمیر دونوں ملکوں کے درمیان تنازع کی بنیاد ہونے کے باعث حل طلب ہے اور دونوں ممالک کی عالمی ذمہ داری بھی ہے کہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اس مسلے کو حل کیا جائے۔
مزید پڑھیں:کشمیر: مسلح افراد کی فائرنگ سے ہندوستانی اہلکار ہلاک، 10 زخمی
گزشتہ ہفتے وزیر اعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے اعلان کیا تھا کہ پاکستان کشمیر کے معاملے پر ہندوستان کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہے جس کے جواب نے ہندوستان نے مسائل کی طویل فہرست جاری کردی تھی اور کہا تھا کہ مذاکرات سے قبل انہیں حل کیا جانا ضروری ہے۔
ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوارپ نے کہا تھا کہ مذاکرات سے قبل پاکستان کو سرحد پر اشتعال انگیزی ترک کرنی ہوگی اور ممبئی حملہ کیس میں پیش رفت اور پٹھان کوٹ حملے کی پر خلوص تحقیقات کرنی ہوگی۔
ہندوستانی وزیر برائے خارجہ امور سشما سوراج نے بھی اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ماضی کی طرح ہم دہشت گردی کی معاونت اور حمایت کرنے والوں کے ساتھ مذاکرات جاری نہیں رکھ سکتے۔
واضح رہے کہ 8 جولائی کو ہندوستانی سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد سے کشمیر میں حالات کشیدہ ہیں اور وہاں مسلسل کرفیو نافذ ہے۔
اس دوران سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے 60 سے زائد کشمیری شہری ہلاک ہوچکے ہیں، پاکستان نے کشمیر میں جاری ظلم و ستم اور برہان وانی کے قتل کی شدید مذمت کی تھی۔
اس واقعے کے بعد سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان لفظی جنگ شروع ہوچکی ہے اور ہندوستان کی جانب سے گاہے بگاہے پاکستان پر الزام تراشیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بلوچستان،گلگت اورآزاد کشمیر کے لوگوں نے ہماراشکریہ ادا کیا، مودی
14 اگست کو یوم آزادی پاکستان کے موقع پر بھی ہندوستانی سیکیورٹی فورسز نے کنٹرول لائن پر بلا اشتعال فائرنگ کی تھی جبکہ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے یوم آزادی پاکستان کو کشمیر کی آزادی کے نام کیا تھا۔
15 اگست کو یوم آزادی کی تقریب میں بھی ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ کی۔