• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

پی آئی اے پریمیئر سروس کا افتتاح

شائع August 14, 2016
وزیراعظم نواز شریف نے پی آئی اے پریمیئر سروس کا افتتاح کیا — فوٹو: بشکریہ ریڈیو پاکستان
وزیراعظم نواز شریف نے پی آئی اے پریمیئر سروس کا افتتاح کیا — فوٹو: بشکریہ ریڈیو پاکستان

اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے یوم آزادی کے موقع پر پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) پریمیئر سروس کا افتتاح کردیا۔

ڈان نیوز کے مطابق اس افتتاح کے بعد پی آئی اے پریمیئر سروس کی پہلی پرواز آج اسلام آباد سے لندن کیلئے روانہ ہوگئی۔

اس افتتاحی تقریب میں وزیراعظم نواز شریف کے علاوہ پی آئی اے اور سری لنکن ایئرلائن کے سربراہان بھی شریک تھے۔

مزید پڑھیں: 14 اگست سے پی آئی اے کی پریمیئر سروس کا آغاز

پریمیئر سروس کی افتتاحی پرواز کے مسافروں کے لیے لیموزین سروس بھی مفت میں فراہم کی گئی۔

لیموزین سروس ایئرپورٹ سے 25 کلومیٹر تک کے فاصلے کے لیے ہے اور یہ بزنس کلاس کے مسافروں کے لیے تھی۔

دوسری جانب پیر اور بدھ کو لندن سے آنے والی پروازوں کے اوقات کار بھی بدل دیئے گئے ہیں۔

وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ' وزیراعظم نواز شریف نے آج پی آئی اے پریمیئر سروس کا افتتاح کیا ہے، 14 اگست یوم آزادی منانے کا اس سے بہتر طریقہ کیا ہوسکتا ہے!'

پریمیئر سروس کے حوالے سے مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کی جانب سے آج ایک اور وعدہ پورا کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ پریمیئر سروس کے لیے پی آئی اے نے سری لنکن ایئرلائنز سے انتہائی مہنگے داموں کرائے پر 3 ایئربس 330 طیارے حاصل کیے گئے ہیں۔

ان طیاروں کو نئے لوگو کے ساتھ پینٹ کردیا گیا ہے—ڈان نیوز.
ان طیاروں کو نئے لوگو کے ساتھ پینٹ کردیا گیا ہے—ڈان نیوز.

واضح رہے کہ یہ طیارے ویٹ لیز (wet lease) پر حاصل کیے گئے ہیں، یعنی ان طیاروں کو سری لنکن عملہ ہی آپریٹ کرے گا۔

ذرائع کے مطابق ایئر بس 330 طیارہ ایک دن میں 11 گھنٹے فلائنگ کرے گا جبکہ یومیہ فلائنگ پر پی آئی اے کو 88 ہزار ڈالر فی طیارہ کرایہ ادا کرنا پڑے گا، اس طرح 3 طیاروں کا کرایہ یومیہ 2 لاکھ 64 ہزار ڈالر ہوگا۔

ان طیاروں کو نئے لوگو کے ساتھ پینٹ کردیا گیا ہے جبکہ طیارے پر خصوصی رنگ کرنے پر بھی پی آئی اے کو کروڑوں روپے خرچ کرنا پڑے۔

واضح رہے کہ پی آئی اے پہلے ہی اربوں روپے کے خسارے کا شکار ہے، جبکہ ذرائع کے مطابق بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں بھی طیاروں پر اضافی اخراجات پر تنقید کی گئی تھی۔

تبصرے (1) بند ہیں

Ali Aug 15, 2016 12:09pm
WILL THIS BE A GOOD BUSINESS PLAN??

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024