'نیشنل ایکشن پلان کامیابی کے آخری مراحل میں ہے'
اسلام آباد: ملک بھر میں یوم آزادی کا جشن ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جارہا ہے، اس حوالے سے ملک کے تمام بڑے شہروں میں تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔
اسلام آباد کے کنونشن سینٹر میں جشن آزادی کے موقع پر پرچم کشائی کی مرکزی تقریب ہوئی جس میں صدرممنون حسین، وزیراعظم نوازشریف، آرمی چیف جنرل راحیل شریف اوراسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بھی شرکت کی۔
تقریب سے خطاب میں صدر ممنون نے سانحہ کوئٹہ کے متاثرین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس مشکل وقت میں خود کو تنہا نہ سمجھیں، شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا،دہشتگردی میں شہید ہونے والوں کے لہو کا ایک ایک قطرہ ہم پر قرض ہے۔
صدر مملکت نے قوم کو یہ خوشخبری بھی سنائی کہ نیشنل ایکشن پلان کامیابی کے آخری مراحل میں ہے اور دہشت گردوں کےخلاف آپریشن ضرب عضب کے نتائج بھی حوصلہ افزا ہیں۔
ان کا کہناتھا کہ دیدہ اور نادیدہ دشمن کو بھاگنے نہیں دیا جائے گا اور آخری کاری ضرب لگا کر دہشت گردوں کا ہمیشہ کے لئے خاتمہ کردیا جائے گا۔
کراچی
ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی پاکستان کا یوم آزادی سترواں جشن آزادی قومی جوش وجذبے کے ساتھ منایا گیا، کراچی میں جشن آزادی کی تقاریب کاآغاز مزارقائد پرگارڈز کی تبدیلی سے ہوا۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اورگورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے مزارقائد پرحاضری دی اور پھولوں کی چادرچڑھائی۔
مزار قائد پر گارڈ کی تبدیلی کی تقریب ہوئی جس میں نیول اکیڈمی کے کیڈیٹس نے گارڈز زمہ داریاں سنھبال لیں، وزیراعلیٰ اورگورنر سندھ نے بانیان پاکستان کو خراج تحیسن پیش کیا۔
لاہور
لاہور میں جشن آزادی کی تقریبات بھرپورجوش و خروش سے جاری ہیں اور یوم آزادی کے جشن کا آغاز محفوظ شہید گریژن میں اکیس توپوں کی سلامی کے ساتھ ہوا۔
وزیراعلی پنجاب میاں شہباز شریف نے نے پرچم کشائی کی، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ہم محنت، عمل اور دیانت سے ایک دن اس ملک کو قائد اعظم اور علامہ اقبال کا پاکستان بنانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔۔
وزیراعلی پنجاب نے پرچم کشائی کے بعد مزار اقبال پر حاضری دی، اس سے قبل مزاراقبال پرگارڈز کی سادہ مگر پر وقار تقریب میں پاک فوج کے چاق وچوبند دستے نے گارڈ کے فرائض سنبھال لئے،مہمان خصوصی میجر جنرل طارق امان نے مزار پر حاضری دی اور مہمانوں کی کتاب میں تاثرات درج کئے۔
پشاور
ملک بھر کی طرح پشاور میں بھی جشن آزادی ملی جوش و جذبے سے منایاجارہاہے، پاک فوج کے دستے نے توپوں کی سلامی کے ساتھ یوم ازادی کی تقریبات کا آغاز کیا، پاک فوج کے جوانوں نے پاکستان زندہ باد اور اللہ اکبر کے نعرے بھی لگائے۔
یوم آزادی کی مرکزی تقریب سول سیکریٹریٹ میں منعقد ہوئی جس میں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے پرچم کشائی کی۔
یوم آزادی کے موقع پر شہر بھر میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے جبکہ موبائل فون سروس کو بھی معطل کردیا گیا تھا۔
تقریب سے خطاب میں پرویزخٹک کا کہنا تھا کہ پاکستان کو آئینی اورسیاسی جدوجہد کی بڑی قربانیوں کے بعد حاصل کیا گیا ہے، بدقسمتی سے ہمیں جو نظام ملاوہ مخصوص ٹولے کے مطابق اور قوم کے استحصال کاباعث ہے۔
گورنر ہاوس میں بھی پرچم کشائی کی تقریب ہوئی جس میں گورنر اقبال ظفرجھگڑا مہمان خصوصی تھے اور اس موقع پر سانحہ کوئٹہ کے ہلاک شدگان کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
تقریب سے خطاب میں انکا کہنا تھا کہ فاٹا اصلاحات تقریباً مکمل ہو چکے ہیں اور جلد ہی فاٹا کے عوام کو خوشخبری سنائیں گے۔ گورنر نے یوم آزادی کے موقع پرپاک فوج اور عوام کوخراج تحسین پیش کیا۔
کوئٹہ
کوئٹہ میں پرچم کشائی کی مرکزی تقریب بلوچستان اسمبلی میں منعقد ہوئی، تقریب میں وزیر اعلیٰ بلوچستان، کمانڈر سدرن کمانڈ سمیت اعلی سول و عسکری قیادت نے شرکت کی۔
تقریب کے دوران وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری نے پرچم کشائی کی اور پولیس کے دستے نے سلامی پیش کی۔
تقریب میں ایک منٹ تک سائرن بجایا گیا اور حاظرین نے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی، تقریب کے دوران بچے اور بچیوں نے خوبصورت ملی نغمے بھی پیش کیے۔