• KHI: Maghrib 6:47pm Isha 8:04pm
  • LHR: Maghrib 6:20pm Isha 7:42pm
  • ISB: Maghrib 6:26pm Isha 7:50pm
  • KHI: Maghrib 6:47pm Isha 8:04pm
  • LHR: Maghrib 6:20pm Isha 7:42pm
  • ISB: Maghrib 6:26pm Isha 7:50pm

سامعہ کو گلا دبا کر قتل کیا، سابق شوہر کا اعتراف

شائع August 13, 2016
سامعہ شاہد—۔فوٹو/ بشکریہ دی گارجین
سامعہ شاہد—۔فوٹو/ بشکریہ دی گارجین

جہلم: پاکستانی نژاد برطانوی خاتون سامعہ شاہد کے قتل کیس کے مرکزی ملزم چوہدری شکیل نے اپنی سابق اہلیہ کے قتل کا اعتراف کرلیا۔

سامعہ قتل کیس کی تفتیشی ٹیم میں شامل ایک پولیس اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان نیوز کو بتایا کہ ملزم شکیل نے دوران تفتیش اس بات کا اعتراف کیا کہ اس نے پہلے سامعہ کو نشہ آور گولیاں کھلائیں اور پھر گلا دبا کر قتل کردیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق ملزم کا کہنا تھا کہ اس نے سامعہ کو دوسرے شوہر سید مختار کاظم سے علحیدگی اختیار کرنے کا کہا تھا اور خاتون کے انکار پر انھیں قتل کردیا۔

ذرائع کے مطابق ملزم کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس نے قتل اکیلے ہی کیا اور اس میں مقتولہ کے والد چوہدری شاہد کا کوئی قصور نہیں۔

مزید پڑھیں:برطانوی خاتون کو پاکستان میں 'غیرت' کے نام پر قتل کرنے کا دعوٰی

اس سے قبل پولیس نے ملزم چوہدری شکیل کو عبوری ضمانت منسوخ ہونے پر گرفتار کرکے مقامی عدالت میں پیش کیا، جہاں سول جج نے ملزم کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

ایس ایچ او منگلا ملک عقیل عباس کے مطابق مقتولہ کے والد چوہدری شاہد اور کزن مبین کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے، اس سے قبل ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ سامعہ کے والد اور کزن پولیس کی حراست میں ہیں، تاہم اس کی تصدیق نہیں کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:'سامعہ شاہد کا پہلا شوہر مجرمانہ ریکارڈ کا حامل'

دوسری جانب سامعہ کی والدہ امتیاز بی بی اور بہن مدیحہ شاہد کو بھی انٹر پول کے ذریعے پاکستان لاکر شامل تفتیش کرنے کے حوالے سے کوششیں جاری ہیں۔

یاد رہے کہ سامعہ شاہد گذشتہ ماہ 20 جولائی کو ضلع جہلم کے گاؤں پندوری میں واقع اپنے گھر میں مردہ حالت میں پائی گئی تھیں، بعدازاں فرانزک رپورٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ سامعہ کی موت طبعی نہیں تھی بلکہ ان کا گلا گھونٹا گیا تھا۔

سامعہ شاہد قتل کیس: کب کیا ہوا؟

بریڈ فورڈ سے تعلق رکھنے والی 28 سالہ بیوٹی تھراپسٹ سامعہ کی پہلی شادی ان کے کزن چوہدری شکیل سے ہوئی تھی تاہم دونوں کے درمیان مئی 2014 میں طلاق ہوگئی تھی، بعدازاں خاتون نے ٹیکسلا سے تعلق رکھنے والے سید مختار کاظم سے ستمبر 2014 میں شادی کی اور دونوں نے دبئی میں رہائش اختیار کرلی۔

گذشتہ ماہ 20 جولائی کو سامعہ کے شوہر مختار کو فون پر اطلاع ملی کہ ان کی اہلیہ کا انتقال ہوگیا ہے۔

28 سالہ سامعہ شاہد کے شوہر سید مختار کاظم نے الزام عائد کیا تھا کہ ان کی اہلیہ کو ان کے خاندان والوں نے اپنی پسند سے شادی کرنے پر نام نہاد غیرت کے نام پر قتل کیا۔

کاظم کا کہنا تھا کہ ان کی ساس نے 11 جولائی کو سامعہ کو فون پر کہا کہ وہ پاکستان آجائے کیونکہ اس کے والد بیمار ہیں، جس کے بعد سامعہ 14 جولائی کو اسلام آباد کے لیے روانہ ہوئی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سامعہ نے فون پر بتایا کہ ان کے والد بالکل ٹھیک ہیں اور اب وہ خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سامعہ کی گردن پر زخم کا نشان تھا، پوسٹ مارٹم رپورٹ

کاظم کے مطابق 20 جولائی کو سامعہ کا فون سوئچ آف ملا، جس پر انھوں نے ان کے کزن مبین کو فون کیا، جس نے بتایا کہ سامعہ کو دل کا دورہ پڑا ہے۔

مختار کاظم نے رواں ماہ 23 جولائی کو سامعہ کے والد چوہدری شاہد، والدہ امتیاز بی بی، بہن مدیحہ شاہد، کزن مبین اور خاتون کے سابق شوہر چوہدری شکیل کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 302 اور 109 کے تحت ایف آئی آر درج کروائی تھی۔

دوسری جانب دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق سامعہ کے والدین نے مختار کاظم کے دعووں کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ کاظم کی جانب سے ان پر 'جھوٹے اور بے بنیاد' الزامات لگائے جارہے ہیں۔

سامعہ کے والد چوہدری شاہد کا کہنا تھا کہ 'اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں اور اگر میں قصوروار پایا گیا تو میں ہر قسم کی سزا کے لیے تیار ہوں'۔

والد کا مزید کہنا تھا کہ 'ان کی بیٹی ایک خوشگوار زندگی بسر کر رہی تھی، جو خود سے پاکستان آئی اور اس پر خاندان کی جانب سے کسی قسم کا دباؤ نہیں تھا'۔

مزید پڑھیں: سامعہ کو گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا، فرانزک رپورٹ

یہ بھی واضح رہے کہ 20 جولائی کو سامعہ کے والد نے پولیس میں اس حوالے سے رپورٹ درج کروائی تھی کہ ان کی بیٹی دل کا دورہ پڑنے کے باعث وفات پاگئی ہے، تاہم بعدازاں انھوں نے اپنا بیان بدل لیا اور کہا کہ ان کی بیٹی نے خودکشی کی۔

واقعے کے بعد برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے پاکستانی حکام سے مطالبہ کیا تھا کہ سامعہ کی قبرکشائی کرکے ان کا غیر جانبدار پوسٹ مارٹم کروایا جائے۔

ناز شاہ نے اس حوالے سے وزیراعظم نواز شریف کو لکھے گئے خط میں کہا تھا کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کریں جو کہ 'غیرت' کے نام پر قتل کا ایک کیس ہے اور ہمیں بتایا جائے کہ سامعہ کے ساتھ انصاف ہوا اور اس بات کی بھی یقین دہانی کروائی جائے کہ اس طرح کے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔

کارٹون

کارٹون : 29 مارچ 2025
کارٹون : 28 مارچ 2025