راولپنڈی: کومبنگ آپریشن کے دوران 6 'دہشت گرد' گرفتار
راولپنڈی: صوبہ پنجاب کے ضلع راولپنڈی میں سیکیورٹی فورسز نے کومبنگ آپریشنز کے دوران 2 اہم کمانڈروں سمیت 6 مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ یعنی انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس پی آر) کے مطابق راولپنڈی کے علاقوں کلر سیداں اور گجر خان سے گرفتار کیے گئے مبینہ دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ اور ریموٹ کنٹرول بم بھی برآمد کیے گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کومبنگ آپریشنز پورے ملک میں جاری ہیں، جن کا مقصد دہشت گردوں کے خفیہ ٹھکانوں کو تباہ کرکے چھپے ہوئے دہشت گردوں کا خاتمہ کرنا ہے۔
یاد رہے کہ رواں ہفتے کوئٹہ خودکش دھماکے کے بعد سیکیورٹی سے متعلق ایک اہم اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے سیکیورٹی ایجنسیوں کو ملک بھر میں اسپیشل کومبنگ آپریشن شروع کرنے کا حکم دیا تھا۔
مزید پڑھیں: آرمی چیف کا ملک بھر میں اسپیشل کومبنگ آپریشن کا حکم
8 اگست کو بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں بار کونسل کے صدر بلال انور کاسی کے قتل کے بعد سول ہسپتال کے گیٹ پر ہونے والے خودکش حملے کے نتیجے میں 70 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
واقعے میں ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تعداد وکلاء کی تھی جبکہ صحافی برادری بھی اس کی زد میں آئی اور نجی نیوز چینلز آج ٹی وی اور ڈان نیوز کے کیمرہ مین حملے میں ہلاک ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں:کوئٹہ میں کالعدم تنظیموں کے خلاف کومبنگ آپریشن شروع
سانحہ کوئٹہ کے بعد صوبائی دارالحکومت میں کومبنگ آپریشن کا آغاز ہوچکا ہے اور سول ہسپتال خودکش حملے میں ملوث تقریباً 20 افراد کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔
پشاور سے 4 'خودکش حملہ آور' گرفتار
دوسری جانب وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقے فاٹا کی خیبر ایجنسی کی تحصیل جمرود میں 4 مبینہ خودکش حملہ آوروں کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے دھماکا خیز مواد برآمد کرلیا گیا۔
اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ ضیاءالرحمٰن کے مطابق مذکورہ مبینہ دہشت گرد افغانستان کی سرحد عبور کرکے خیبر ایجنسی میں داخل ہورہے تھے، جنھوں نے پشاورمیں حکومتی تنصیبات کو نشانہ بنانا تھا۔
انھوں نے بتایا کہ مبینہ دہشت گردوں کے قبضے سے 5 خودکش جیکٹس اور 15 کلوگرام دھماکا خیز مواد بھی برآمد کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کی تنصیبات، حکومتی دفاتر، ہسپتالوں اور دیگر حساس تنصیبات کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔
اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ نے مزید بتایا کہ گرفتار دہشت گردوں کو مزید تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔