• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

پی ایچ ایف کی مستقبل کے مقابلوں پر نظریں

شائع August 6, 2016

اسلام آباد: پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کے صدر برگیڈیر(ریٹائرڈ) محمد سجاد کھوکھر نے قومی ٹیم کے اولمپک گیمزسے باہر ہونے پر ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی نظریں اگلے ورلڈکپ اور اولمپک گیمز تک رسائی پر لگی ہیں۔

اسلام آباد کے نصیربندا ہاکی اسٹیڈیم میں قومی ویمن ہاکی چمپیئن شپ کے افتتاح کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے ہاکی ٹیم کی ریواولمپک تک رسائی میں ناکامی پر مایوسی کا اظہار کیا۔

محمد سجاد کھوکھر کا کہنا تھا کہ 'ٹیم کے ریواولمپک کے لیے کوالیفائی نہ کرنے پر ہم مایوس ہیں لیکن اب پرانی غلطیوں کو نہیں دہرایا جائے گا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'میں وزیراعظم کا مشکور ہوں کہ وہ قومی کھیل پر دلچسپی لے رہے ہیں'۔

انھوں نے سابق اولمپیئنز پر زور دیا کہ وہ آئیں اور کھیل کی بحالی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

پاکستان ہاکی لیگ پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی ایچ ایف اور حکومت لیگ کے انعقاد پر بہت سنجیدہ ہے اور اس پر کسی قسم کا اعتراض نہیں اٹھایا جائے گا۔

پی ایف ایف کے سیکرٹری شہباز احمد سینئر نے اس موقع پر کہا کہ وہ اولمپکس کے لیے کوالیفائی نہ کرنے پر کھلاڑیوں کے درد کو محسوس کرسکتے ہیں کیونکہ گیمز میں شرکت کرنا ایک عزت کا مقام ہے۔

'30ممالک کے کھلاڑیوں کی پی ایچ ایل میں شرکت متوقع'

شہباز احمد نے قومی خبررساں ادارے اے پی پی کو بتایا کہ ارجنٹینا، جرمنی اور آسٹریلیا سمیت 30 ممالک کے کھلاڑیوں کی فرنچائز کی طرز پر یکم نومبر سے شروع ہونے والی ملک کی پہلی پروفیشنل لیگ میں شرکت متوقع ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ایونٹ کے زیادہ تر میچز ممکنہ طور پر لاہور، فیصل آباد اور گوجرہ میں ہوں گے'۔

سابق اولمپیئن نے کہا کہ اب ہمیں صرف پنجاب حکومت کی اجازت کی ضرورت ہے جس کے لیے ہم انھیں خط لکھیں گے۔

انھوں نے کہا کہ 'ہم رواں سال کے اختتام سے قبل لیگ کے انعقاد کے لیے اپنی تمام کوششیں بروئے کار لارہے ہیں اور اس کے لیے ہم ہاکی کھیلنے والی دیگر اقوام کے کھلاڑیوں سے رابطے کررہے ہیں'۔

'لیگ ہمیں مالی فائدے کے علاوہ قومی کھیل کا کھویا ہوا وقار حاصل کرنے میں سنگ میل ثابت ہوگی'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہمیں یقین ہے کہ یہ دنیا میں ہمیں ہاکی کی حکمرانی حاصل کرنے میں معاون ہوگی'۔

سیکرٹری پی ایچ ایف کا کہنا تھا کہ جب پاکستان بین الاقوامی میدان میں بہتر نہیں کھیل رہا تو اس معاملے میں لیگ کھلاڑیوں کے اعتماد کی اضافے کا باعث ہوگی۔

واضح رہے ہاکی پاکستان کا قومی کھیل ہے لیکن ٹیم گزشتہ سال بیلجیم میں ورلڈ ہاکی لیگ میں آئرلینڈ کے خلاف 0-1 کی تاریخی شکست کے بعد 5 ویں سے 8 ویں پوزیشن پر چلی گئی تھی اور پہلی مرتبہ ریو اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے میں ناکام رہی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 28 نومبر 2024
کارٹون : 27 نومبر 2024