’ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز‘ سے کشمیر میں طبی امداد کی درخواست
اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے میڈیسنز سانز فرنٹیئرز (ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز) سے درخواست کی ہے کہ وہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں فوج کے مظالم سے زخمی ہونے والے ہزاروں نہتے کشمیریوں کو فوری طور پر طبی امداد فراہم کرے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ’اے پی پی‘ کے مطابق وزارت خارجہ سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ سرتاج عزیز نے یہ درخواست میڈیسنز سانز فرنٹیئرز کے انٹرنیشنل صدر کو باضابطہ طور پر خط لکھ کر کی، جس میں ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں طبی ہنگامی حالات کو اجاگر کیا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ یہ طبی ہنگامی صورتحال، نہتے کشمیریوں پر ہندوستانی فوج کے بیہیمانہ ظلم و جبر کی وجہ سے پیدا ہوئی۔
سرتاج عزیز نے اپنے خط میں خاص طور پر آنکھوں کے سرجنز کی ضرورت پر زور دیا ہے، کیونکہ ہندوستانی فوج کی جانب سے پرامن مظاہرین پر چَھرے والے بندوقوں کے استعمال کی وجہ سے سیکڑوں کشمیریوں کو آنکھوں میں شدید زخم آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کے اہم ہسپتالوں کو، ہندوستانی فورسز سے جھڑپ میں زخمی ہونے والے ہزاروں زخمی کشمیریوں کے علاج میں مشکل درپیش ہے، جبکہ چھروں کے استعمال کی وجہ سے کئی زخمی افراد اپنی بینائی بھی کھو چکے ہیں۔
ہندوستانی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے ہندوستانی فورسز کو مظاہرین کے خلاف چھروں والی بندوق کے استعمال سے باز رہنے کی ہدایت کی تھی، لیکن ہندوستانی فورسز نے تمام احکامات پس پشت ڈال دیئے ہیں۔