کریم کا ٹیوٹا کے ساتھ معاہدہ، ایک لاکھ ملازمتوں کا اعلان
موبائل ایپ کے ذریعے ٹیکسی حاصل کرنے کی سروس کریم نے ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی (ٹیوٹا) کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیا ہے جس کے تحت ایک لاکھ بے روزگار نوجوانوں کے لیے ٹرانسپورٹ سیکٹر میں ملازمتوں کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔
ٹیکنالوجی میڈیا پلیٹ فارم، ٹیک جوس کے مطابق جمعرات کو ٹیوٹا کے چیئرپرسن عرفان قیصر شیخ اور کریم نیٹ ورک پاکستان کے سی ای او جنید اقبال کے درمیان معاہدے کو حتمی شکل دی گئی جس کے بعد اس کام کا باقاعدہ آغاز ہو گیا۔
معاہدے کے تحت ٹیوٹا تین سالوں تک ایک لاکھ بے روز گار نوجوانوں کو باقاعدہ تربیت فراہم کرے گا۔
ٹیکجوس کے مطابق نوجوانوں کو ٹیوٹا انسٹی ٹیوٹ میں تربیت فراہم کی جائے گی جس میں انہیں ڈرائیونگ اسکلز، روڈ سیفٹی اور بنیادی عربی زبان کی اسکلز کے متعلق تربیت فراہم کی جائے گی۔ اس تربیتی پروگرام میں سیکنڈری تعلیم یافتہ 21 برس اور اس سے زائد عمر کے نوجوان درخواست جمع کروانے کے اہل ہوں گے، جبکہ تربیتی پروگرام کے دوران نوجوانوں کو وظیفہ بھی دیا جائے گا۔
اس موقع پر کریم پاکستان کے سی ای او جنید اقبال نے بتایا کہ ’ہمارا ادارہ کامیاب گریجوئٹس کو ماہانہ 22 سے 25 ہزار روپے کی تنخواہوں پر مشتمل ملازمتوں کے حصول میں مدد کرے گا۔’’
تربیت حاصل کرنے کے بعد ڈرائیورز کو کریم کی جانب سے پاکستان اور دیگر خلیجی ممالک میں ملازمتوں پر رکھا جائے گا۔ خلیجی ممالک میں 85 فی صد کے قریب کریم ڈرائیورز پاکستانی ہیں۔
کریم کا قیام 2012 میں دبئی میں عمل آیا جس کا مقصد اپنے گاہکوں کو آسان، بھروسہ مند اور آرام دہ ٹرانسپورٹ سروس فراہم کرنا تھا۔ اس کے بعد اس سروس کو مشرق وسطیٰ اور شمال افریقی خطے اور پاکستان میں بھی شروع کیا گیا، پاکستان میں اس وقت یہ سروس کراچی اور لاہور میں کام کر رہی ہے۔
پاکستان میں کریم نے گزشتہ سال کراچی، لاہور اور بعد میں اسلام آباد میں اپنی سروس کا آغاز کیا۔
پاکستان میں تھری جی اور فور جی ٹیکنالوجی کے آنے کے بعد کرائے پر ٹیکسی حاصل کرنے کی کریم سروس اور اس کی حریف، امریکی کمپنی اوبر سروس نے قلیل عرصے میں پاکستانی عوام کے درمیان مقبولیت حاصل کر چکی ہیں۔