’کہیں بھی میرٹ کا قتل نہیں ہوتا‘
لاہور: سابق اولمپیئن خواجہ ذکاء الدین کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان ہاکی فیڈریشن ( پی ایچ ایف) حقیقی طور پر قومی کھیل ہاکی کو زندہ رکھنا چاہتی ہے تو وہ سلیکٹرز، مینجرز اور کوچز کے تعصبابہ رویئے پر سخت نظر رکھے۔
ڈان کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق اولمپیئن خواجہ ذکاء الدین نے کہا کہ پی ایچ ایف جونیئر اور سینیئر دونوں ٹیموں کے لیے زیادہ سے زیادہ عالمی مقابلوں کا انعقاد کروائے تاکہ ملک میں زوال پذیر اس کھیل میں نوجوانوں کی دلچسپی میں اضافہ ہو۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی شائقین اور ہاکی سے محبت کرنے والوں کے لیے یہ بہت ہی مایوس کن لمحہ ہے کہ 5اگست سے شروع ہونے والے ریو اولمپکس میں پاکستان ہاکی ٹیم ایکشن میں نظر نہیں آئے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’پہلے ٹیم 2014 ورلڈ کپ میں رسائی حاصل نہ کرسکی ہم نے اس وقت بھی ہوش کے ناخن نہیں لیے اور اب قومی ٹیم اولمپک ایونٹ میں کوالیفائی کرنے میں بھی ناکام ہوگئی جو ہمارے لیے بہت ہی شرمناک بات ہے’۔
ذکاء الدین پاکستان 1960 میں ہونے والے روم اولمپکس میں پاکستانی ہاکی ٹیم کا حصہ تھے جس میں قومی ٹیم نے پہلی بار طلائی تمغہ جیتا تھا جبکہ وہ 1964 کے ٹوکیو اولمپکس چاندی کا تمغہ جیتنے والی پاکستانی ٹیم میں بھی شامل تھے۔
ذکاء الدین 1984 کے لاس اینجلس اولمپکس گولڈ میڈل جیتنے والی پاکستان ہاکی ٹیم کے کوچ تھے، یہ پاکستان کا اولمپکس میں تیسرا اور آخری طلائی تمغہ تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں میرٹ کی بنیاد پر ٹیم کا انتخاب نہیں کیا جارہا، کوچز، سلیکٹرز اور مینجرز جانب داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل کرلیتے ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ ماضی میں بھی کھلاڑیوں کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھ کر کھیل کو تباہ کیا گیا اور اگر اسی طرح کھلاڑیوں کو تعصب کا نشانہ بنایا جاتا رہا تو ہاکی کی بحالی کی امیدیں دم توڑ جائیں گی۔
سابق اولمپیئن ذکاء الدین نے خبردار کیا کہ دنیا بھر میں کہیں بھی میرٹ کا قتل نہیں ہوتا، اگر ہم نے اپنی غلطیوں سے کچھ نہ سیکھا تو وہ وقت دور نہیں کہ جب ہاکی کھیلنا تو دور کوئی ہاکی پر بات کرنا بھی پسند نہیں کرے گا۔
ہاکی کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے انہوں نے مشورہ دیا کہ میرٹ پر کھلاڑیوں کو منتخب کیا جائے اور کھلاڑیوں کو زیادہ سے زیادہ بین الاقوامی مقابلوں کا تجربہ دلایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اگر پی ایچ ایف چاہتا ہے کہ قومی ٹیم آئندہ ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرنے میں کامیاب ہو تو اسے چاہیے کہ وہ انٹرنیشنل ایونٹس کے لیے زیادہ زیادہ فنڈز جاری کرے۔
ذکاء الدین نے کہا کہ ہندوستان نے ہاکی کی بہتری کے لیے اچھی خاصی سرمایہ کاری کی ہے جس کی وجہ سے آج ہندوستان ہاکی کی دنیا میں ہم سے آگے نکل گیا ہے۔
انہوں نے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ پی ایچ ایف کی معاونت کریں اور پی ایچ ایف فنڈز کو مکمل طور پر کھیل کی بہتری کیلئے استعمال کرے۔