• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am

ترک صدر کا امریکی جرنیل پر ’باغیوں کی پشت پناہی‘ کا الزام

شائع July 29, 2016

انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردگان نے اعلیٰ امریکی فوجی جرنیل پر بغاوت کی ناکام کوشش کرنے والوں کی پشت پناہی کا الزام لگا دیا۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق رجب طیب اردگان نے انقرہ کے باہر گُلباسی میں واقع ملٹری سینٹر میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ بغاوت کی منصوبہ بندی کی کوشش کرنے والوں کو شکست دینے کے بجائے ان کا ساتھ دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ترکی میں ناکام فوجی بغاوت، 265 افراد ہلاک

15 جولائی کی رات اس ملٹری سینٹر پر باغی فوجیوں کے فضائی حملے میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔

امریکی میڈیا کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ چیف جنرل جوزف ووٹیل نے کہا تھا کہ بغاوت کی کوشش اور اس کے بعد نتیجتاً درجنوں فوجی افسران کی گرفتاری کے بعد ترکی سے فوجی تعاون متاثر ہو سکتا ہے۔

انہوں نے خاص طور پر یہ بھی کہا تھا کہ امریکا نے ترک فوجی مذاکرات کاروں کو کھو دیا ہے اور وہ اب بغاوت کی کوشش کے الزام میں جیلوں میں قید ہیں۔

ترک صدر نے اپنے خطاب میں جوزف ووٹیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’اپنی اوقات یاد رکھیں۔‘

مزید پڑھیں: ترک فضائیہ کے سابق سربراہ کا بغاوت کی منصوبہ بندی کا اعتراف

انہوں نے امریکا میں مقیم مبلغ فتح اللہ گلن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’بغاوت کے منصوبہ ساز تو پہلے سے ہی آپ کے ملک میں ہیں جہاں آپ ان کی پرورش کر رہے ہیں۔‘

یاد رہے کہ ترکی کی حکومت کی جانب سے فتح اللہ گلن کو بغاوت کی کوشش کا مرکزی منصوبہ ساز قرار دیا گیا تھا۔

ترکی، شام میں شدت پسند تنظیم داعش کو شکست دینے کے لیے امریکا کی قیادت میں اتحاد کا اہم رکن ہے اور اس کی اِنکرلِک ایئربیس داعش کے خلاف حملوں کے لیے اہم حیثیت رکھتی ہے۔

ترکی میں 15 جولائی کی شب فوج کے ایک گروپ کی جانب سے حکومت کو گرانے کی ناکام کوشش میں 250 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے، جبکہ باغی فوجیوں نے باسفورس پل اور استنبول اہئرپورٹ پر قبضے کی کوششوں سمیت ترک پارلیمنٹ کی جانب بھی ٹینک بھیج دیے تھے۔

فوجیوں کی جانب سے بغاوت کی کوشش پر ترک صدر رجب طیب اردگان نے عوام سے باہر نکلنے کی درخواست کی تھی، جس کے بعد لاکھوں لوگ سڑکوں پر نکل آئے فوجی بغاوت کی کوشش کو ناکام بنادیا۔

بعد ازاں فوجیوں، ججز اور دیگر اداروں میں فتح اللہ گلن کے حامیوں اور ہمدردوں کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن کیا گیا اور ہزاروں افراد کی گرفتاری سامنے آئی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024