کشمیر میں 51 ہلاکتیں،ہندوستانی وزیر داخلہ سری نگر پہنچ گئے
سری نگر: ہندوستان کے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر غور کیلئے دو روزہ دورے پر سری نگر پہنچ گئے جہاں وہ مقامی رہنمائوں سے ملاقات کریں گے۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ 8 جولائی کو شروع ہونے والی کشیدگی کے بعد پہلے اہم حکومتی عہدے دار ہیں جو کشمیر پہنچے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر کرفیو کا 14واں روز، ہلاکتوں کی تعداد 50 ہوگئی
حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہندوستانی فوج کے ہاتھوں ہلاکت کو 15 روز گزرنے کے باوجود کشمیر میں حالات کشیدہ ہیں، بعض اضلاع میں کرفیو بدستور نافذ ہے۔
ہندوستانی فورسز کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے بے گناہ کشمیریوں کی تعداد 51 ہوگئی ہے، ہفتے کو بھی ضلع پلوامہ میں فوج کی فائرنگ سے ایک نوجوان ہلاک ہوا جبکہ اب تک 2 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
مزید پڑھیں: ’کشمیر ہندوستان کا اندرونی معاملہ نہیں‘
ذرائع کا کہنا ہے کہ راج ناتھ سنگھ سب سے پہلے کشمیر کی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور دیگر ریاستی عہدے داروں سے ملاقات کریں گے۔
حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) بھی اس بات کا اشارہ دے چکی ہے کہ وہ صورتحال میں بہتری کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز اور علیحدگی پسندوں سے مذاکرات کیلئے تیار ہے۔
واضح رہے کرفیو کے نفاذ کے باعث کشمیر میں کھانے پینے کی اشیا کی شدید قلت ہو گئی ہے جبکہ انٹرنیٹ اور موبائل نیٹ ورکس بھی کام نہیں کررہے اور ریلوے کا نظام بھی مفلوج ہے۔
حریت رہنما سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق، جے کے ایل ایف کے سربراہ یاسین ملک اور دیگر کشمیری رہنماؤں نے احتجاج اور ہڑتال کو 25 جولائی تک بڑھانے کی کال دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیریوں پر ہندوستانی مظالم کے خلاف پاکستان بھر میں مظاہرے
ہندوستانی پارلیمنٹ میں کشمیر کے معاملے پر بحث جاری ہے جہاں کانگریس کے رکن جیوترادتیا مادھوراؤ سِندیا نے’رائے شماری‘ کا مطالبہ کیا تھا۔
پاکستان کے وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے دوران سیاسی اور عسکری قیادت نے ہندوستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی شدید مذمت کی تھی۔