کوٹ ادو میں بچوں کے ریپ، ویڈیوز بنانے کا انکشاف
مظفرگڑھ: صوبہ پنجاب کے ضلع مظفرگڑھ کی تحصیل کوٹ ادو میں بچوں کے ریپ کے بعد ان کی ویڈیوز بنانے والے ایک گینگ کا انکشاف ہوا ہے، جہاں پولیس کے مطابق 26 بچوں کا جنسی استحصال کیا گیا۔
پولیس کے مطابق مذکورہ گینگ نے بچوں کا ریپ کرکے ان کی ویڈیوز بنائیں اور پھر پولیس میں شکایت درج کرانے سے روکنے کے لیے ان کے والدین کو بلیک میل کیا۔
ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) ملک اویس احمد نے ڈان سے بات کرتے بتایا کہ اغواء اور ریپ کا شکار ہونے والے بچوں کی شکایت پر 3 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
مزید پڑھیں:سوات میں بچوں کےریپ، ویڈیو اسکینڈل کا انکشاف
وارڈ نمبر 14 کے ایک رہائشی نے پولیس سے رجوع کرکے شکایت کی کہ ان کا 12 سالہ بیٹا گذشتہ ماہ لاپتہ ہوگیا تھا جو 2 دن بعد سڑک پر بے ہوشی کی حالت میں ملا۔
مذکورہ بچے نے اپنے والدین کو بتایا کہ ان کے علاقے کے ایک شخص نے اسے اغواء کرکے ریپ کیا اور اس کی ویڈیو بھی بنائی۔
بچے کے والدین نے پہلے تو ہچکچاہٹ میں پولیس سے رابطہ نہیں کیا تاہم بعد میں انھوں نے پولیس میں واقعے کی رپورٹ درج کروائی، جس کے بعد ڈی پی او نے یہ کیس سی آئی اے پولیس کے حوالے کردیا۔
یہ بھی پڑھیں:قصور: 'بچوں سے ریپ کی رپورٹس بے بنیاد'
جب پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کی تو مزید 5 بچوں کے والدین بھی سامنے آئے اور بتایا کہ انھوں نے پہلے بدنامی کے ڈر سے پولیس سے رابطہ نہیں کیا تھا۔
کیس کے مرکزی مدعی نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کا بیٹا گذشتہ ماہ لاپتہ ہوا تھا، جس کے واپس نہ آنے پر انھوں نے پولیس سے رابطہ کیا۔ 2 دن بعد ان کا بیٹا سڑک سے ملا اور اس نے گینگسٹرز کی جانب سے ریپ کا الزام عائد کیا۔
ڈی پی او کا مزید کہنا تھا کہ 3 افراد کو گرفتار کرلیا گیا، جنھوں نے 26 بچوں کے اغواء اور ریپ کا اعتراف کیا۔
یہ خبر 22 جولائی 2016 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی
تبصرے (1) بند ہیں