• KHI: Asr 5:03pm Maghrib 6:47pm
  • LHR: Asr 4:34pm Maghrib 6:20pm
  • ISB: Asr 4:39pm Maghrib 6:26pm
  • KHI: Asr 5:03pm Maghrib 6:47pm
  • LHR: Asr 4:34pm Maghrib 6:20pm
  • ISB: Asr 4:39pm Maghrib 6:26pm

قندیل بلوچ قتل کی بازگشت برطانوی پارلیمنٹ میں

شائع July 22, 2016

کراچی: سوشل میڈیا اسٹار قندیل بلوچ کے قتل کی بازگشت برطانوی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں یعنی ہاؤس آف کامنز میں بھی سنائی دی، جہاں وزیراعظم تھریسا مے کا کہنا تھا کہ نام نہاد 'غیرت' کے نام پر قتل میں کوئی 'عزت' نہیں ہے۔

کشمیری نژاد کنزرویٹو رکن نصرت غنی کی جانب سے قندیل بلوچ کے ذکر پر، جنھیں گذشتہ ہفتے ان کے بھائی نے غیرت کے نام پر قتل کردیا تھا، وزیراعظم تھریسامے کا کہنا تھا کہ کسی قتل یا تشدد کی وضاحت کرنے کے لیے لفظ 'عزت یاٖ غیرت' کا استعمال بند کردینا چاہیے۔

کشمیری نژاد کنزرویٹو رکن نصرت غنی—۔
کشمیری نژاد کنزرویٹو رکن نصرت غنی—۔

بحیثیت وزیراعظم تھریسا مے کے اسمبلی میں پہلے سوالات کے سیشن کے دوران ویلڈن سے رکن پارلیمنٹ نصرت غنی نے کہا، 'شدت پسند بہت سے طریقے استعمال کرسکتے ہیں، جن میں (فرانس کے شہر) نیس میں قتل عام سے لے کر پاکستان میں بھائی کے ہاتھوں قندیل بلوچ کا قتل بھی شامل ہے، جسے غیرت کے نام پر قتل کہا گیا'۔

واضح رہے کہ قندیل بلوچ کا اصل نام فوزیہ عظیم تھا، جو سوشل میڈیا پر اپنی تصاویر اور ویڈیوز کے ذریعے مشہور ہوئیں اور سوشل میڈیا پر انھیں فالو کرنے والے لوگوں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔

مزید پڑھیں: ماڈل قندیل بلوچ 'غیرت کے نام' پر قتل

نصرت غنی کا مزید کہنا تھا، 'گذشتہ 5 برسوں میں برطانیہ میں نام نہاد غیرت کے نام پر 11 ہزار پرتشدد واقعات ہوئے، انھوں نے سوال کیا کہ کیا وزیراعظم اس بات سے اتفاق کریں گی کہ یہ جرائم اصل میں غیرت کے نام پر نہیں بلکہ دہشت گردی کے واقعات ہیں اور کیا وہ اپنی نئی حکومت کو ہدایات دیں گی کہ وہ اس طرح کے واقعات کو بیان کرنے کے لیے 'غیرت' کا لفظ استعمال نہ کریں تاکہ اس تصور کا کوئی جواز نہ رہے کہ خواتین مردوں کی جاگیر ہیں'۔

برطانوی وزیراعظم تھریسا مے پاؤس آف کامنز کے سیشن میں موجود—۔فوٹو/اے پی
برطانوی وزیراعظم تھریسا مے پاؤس آف کامنز کے سیشن میں موجود—۔فوٹو/اے پی

جس کے جواب میں تھریسا مے نے کہا، 'یہ (نصرت غنی) بالکل درست ہیں، شدت پسند بہت سے طریقے استعمال کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ حکومت کی انسداد شدت پسندی کی پالیسی میں ہم وسیع تناظر میں دیکھ رہے ہیں، جن میں سے ایک مختلف کمیونٹیز میں نام نہاد غیرت کے نام پر ہونے والے جرائم کی بنیادی وجہ کا جڑ سے خاتمہ بھی ہے۔'

یہ بھی پڑھیں:قندیل بلوچ تھیں کون؟

تھریسا مے نے کہا، 'میں نصرت سے بالکل اتفاق کرتی ہو کہ نام نہاد 'غیرت' کے نام پر قتل میں کوئی عزت نہیں ہے، یہ تشدد اور مجرمانہ عمل ہے'۔

نصرت غنی نے بعدازاں قندیل بلوچ اور وزیراعظم تھریسا مے کے ردعمل کے حوالے سے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بھی پوسٹ کیا، انھوں نے لکھا، 'وہ ہماری قندیل تھی'۔

انھوں نے مزید لکھا کہ 'میرے سوال پر وزیراعظم تھریسامے نے کہا کہ ہمیں اس قسم کے جرائم کے لیے 'غیرت' کا لفظ استعمال کرنا بند کردینا چاہیے، جن میں کوئی 'عزت' نہیں ہوتی۔'

نصرت غنی نے پارلیمنٹ کے سیشن کی لائیو اسٹریمنگ کا ایک لنک بھی شیئر کیا، جو یہاں دیکھا جاسکتا ہے: http://parliamentlive.tv

یہ خبر 22 جولائی 2016 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (1) بند ہیں

Inshah Jul 22, 2016 11:28am
Words of gold,"“She was our Qandeel... a firebrand who dared to do as she pleased."" Admit that we have a hypocrite, pathetic and lamentable society that has failed many times to protect their own women.

کارٹون

کارٹون : 29 مارچ 2025
کارٹون : 28 مارچ 2025