2300 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرنے والا طیارہ
ایک عام جہاز سے لندن سے نیویارک کا سفر لگ بھگ 7 گھنٹے میں طے ہوتا ہے جو کہ زبردست پیشرفت ہے کیونکہ بحری جہازوں سے اس سفر کو طے کرنے میں کئی ہفتے بلکہ مہینے بھی لگ سکتے ہیں۔
مگر تصور کریں ایسے طیارے کا جو لگ بھگ ساڑھے تین ہزار میل کا یہ سفر محض ڈھائی گھنٹے میں طے کرلے؟
جی ہاں واقعی ایسے سپر سانک طیارے پر کام ہورہا ہے جو اتنا طویل سفر بہت جلد طے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہوگا یعنی کراچی سے لندن کا طویل سفر بھی تین گھنٹوں میں ممکن ہوسکے گا۔
آسکر وینیلز نامی ڈیزائنر ایسے طیارے کی تیاری پر کام کررہے ہیں۔
فلیش فیلکن نامی اس طیارے کو آسکر نے ڈیزائن کیا ہے جس کی حد رفتار 2301 میل فی گھنٹہ تک ہوسکتی ہے۔
جو طیارے اس رفتار پر پرواز کرتے ہیں وہ درحقیقت آواز کی رفتار سے سفر کرتے ہیں جیسے ایف 16 اور سانک بوم پیدا کرتے ہیں۔
اس طیارے کی ناک اور پر ایسے ڈیزائن کیے گئے ہیں جو ہوا کے بہاﺅ پر اثرانداز ہوتے ہیں اور اسی وجہ سے یہ شاک ویوز کو بھی عبور کرسکتا ہے۔
یہ طیارہ 2 ڈیک پر مشتمل ہوگا اور اس میں ایک وقت میں ڈھائی سو مسافر سفر کرسکیں گے۔
اور ہاں اس کی ایک خاص بات یہ ہے کہ یہ ہیلی کاپٹر کی طرح عمودی انداز سے ٹیک آف اور اتر سکے گا۔
اس طیارے کی تیاری میں فیوژن ری ایکٹر کو استعمال کیا جائے گا تاکہ دوران پرواز ماحول کو نقصان پہنچانے والی گیسیں خارج نہ کرے۔
یعنی یہ ماحول دوست طیارہ ہوگا جو روایتی فضائی سفر کا متبادل ثابت ہوگا۔
تبصرے (1) بند ہیں