• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

ٹیسٹ کرکٹ کا123 سال پرانا ریکارڈ یاسر شاہ کے نام

شائع July 16, 2016 اپ ڈیٹ July 17, 2016
یاسر شاہ کو تیزترین 100 وکٹیں حاصل کرنے کے لیے 5 اننگز میں 18 وکٹیں درکار ہیں—فوٹو: اے ایف پی
یاسر شاہ کو تیزترین 100 وکٹیں حاصل کرنے کے لیے 5 اننگز میں 18 وکٹیں درکار ہیں—فوٹو: اے ایف پی

لندن: پاکستان کے لیگ اسپنر یاسر شاہ نے لارڈز ٹیسٹ میں آسٹریلیا کے سابق باؤلر چارلی ٹرنر کا 13 ٹیسٹ میچوں میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا 123 سالہ پرانا ریکارڈ اپنے نام کرلیا اور تیز ترین 100 وکٹیں حاصل کرنے کے ریکارڈ کے قریب پہنچ گئے ہیں۔

یاسر شاہ نے انگلینڈ کے خلاف سیریز کے پہلے میچ کی پہلی اننگز میں 6 وکٹیں حاصل کرکے اپنی وکٹوں کی تعداد 82 کر دی جو ٹرنر سے ایک وکٹ زیادہ ہے جبکہ اس فرق کو مزید وسیع کرنے کے لیے ان کے پاس ابھی دوسری اننگز باقی ہے۔

پاکستان کے باؤلرز نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انگلینڈ کو پہلی اننگز میں 272 رنز پر آؤٹ کرکے 67 رنز کی برتری حاصل کی تھی۔

یاسر شاہ کو ٹیسٹ کرکٹ میں تیزترین 100 وکٹیں حاصل کرنے کے لیے مزید 5 اننگز میں 18 وکٹیں درکار ہیں۔

انگلینڈ ٹیم کے سابق باؤلر جارج لوہمین نے 120 سال قبل 16 میچوں میں یہ سنگ میل عبور کیا تھا جو تاحال ایک ریکارڈ ہے۔

یاسر شاہ نے اکتوبر 2014 میں آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ میں ڈیبو کیا تھا جس کے بعد انھوں نے تیز ترین 50 وکٹیں حاصل کرنے کا ریکارڈ بھی بنایا تھا۔

لیگ اسپنر نے اپنے 13 میچوں میں 5 دفعہ ایک اننگز میں 5 وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز حاصل کیا، لارڈز ٹیسٹ میں گزشتہ روزن انھوں نے 5 وکٹیں حاصل کر کے اعزازی بورڈ میں اپنا نام درج کرادیا۔

واضح رہے ٹیسٹ کرکٹ میں تیز ترین 100 وکٹیں حاصل کرنے والے باؤلرز میں دوسرے نمبر پر آسٹریلیا کے چارلی ٹرنر، کلیری گریمٹ اور انگلینڈ کے سڈ بیرنس ہیں جنھوں نے 17 میچوں میں یہ ریکارڈ بنایا جبکہ ہندوستان کے روی ایشون 18 میچوں میں 100 وکٹیں لینے والے تیسرے باؤلر ہیں۔

پاکستان ٹیم کے سعید اجمل 19 میچوں میں 100 وکٹیں حاصل کرنے والے چوتھے باؤلر ہیں ان کے ساتھ انگلینڈ کے کولن بلیتھ، ویسٹ انڈیز کے ایلف ویلنٹائن، اینڈی رابرٹ، انگلینڈ کے سابق آل راؤنڈرآئن بوتھم اور جنوبی افریقہ کے ورنن فلینڈر بھی مشترکہ طورپر اس نمبر پر موجود ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024