قندیل بلوچ قتل: مشہور شخصیات کا ردعمل
سوشل میڈیا پر مقبولیت حاصل کرنے والی ماڈل قندیل بلوچ کو ان کے بھائی نے غیرت کے نام پر قتل کردیا۔
مقامی پولیس کے مطابق ماڈل کے بھائی نے انہیں ملتان میں ان کے گھر پر قتل کیا جہاں وہ کئی روز سے رہائش پذیر تھیں۔
پولیس کے مطابق قندیل بلوچ نے قتل کی دھمکیوں کے حوالے سے پولیس کو پہلے بھی آگاہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں: قندیل بلوچ تھیں کون؟
قندیل بلوچ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے ذریعے بہت کم عرصے میں پاکستان میں شہرت حاصل کی۔
ان کے قتل کی اطلاع سامنے آتے ہی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مشہور شخصیات نے اس خبر پر مایوسی اور دکھ کر اظہار کیا۔
پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمٰن نے قندیل بلوچ کے قتل پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ’قندیل بلوچ کوئی رول ماڈل نہیں ہوگی لیکن وہ ایک بہتر زندگی اور موت کی حق دار تھی، ان کے قتل کی مذمت کرتی ہوں‘۔
آسکر ایوارڈ یافتہ شرمین عبید چنائے کا کہنا تھا کہ ’قندیل بلوچ کو غیرت کے نام پر قتل کردیا گیا، غیرت کے نام پر قتل کے خلاف بل پاس کرنے سے پہلے مزید کتنی عورتوں کو قتل کیا جائے گا؟‘
بختاور بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ’کوئی دفاع، کوئی جواز، کوئی غیرت نہیں، اس گھناؤنے کام کے لیے قندیل کے بھائی کو گرفتار کر کے ایک مثال قائم کرنی چاہیے‘۔
اداکارہ میشا شفیع نے سوال کیا کہ ’کیا آپ نے کبھی سنا ہے کہ کسی بہن نے اپنے بھائی کو اس کی بے غیرتی کے لیے قتل کیا ہو؟ نہیں نہ‘
ناول نگار کامیلا شمسی نے قندیل بلوچ کی ایک تصویر شئیر کی اور کہا ’اگر آپ ایسے نظر آئیں گے اور ایسے بات کریں گے تو آپ کو قتل کردیا جائے گا، پاکستان اور غیرت کا ایک اور تاریک دن‘۔
صحافی حسن زیدی کے مطابق ’قندیل بلوچ کے بھائی نے ان کا گلا دبا کر قتل کردیا، قندیل نے چاہے جو کچھ بھی کیا ہو، یہ بربریت ہے‘۔
فلم فئیر ایڈیٹر جیتیش کے نے قندیل کے لیے دعا کرتے ہوئے کہا کہ ’غیرت کے نام پر قتل کا مطلب کیا ہے؟ ہم کس قسم کی وحشیانہ سوسائٹی میں زندہ ہیں؟ ایک عورت کو مارنا؟ میں قندیل کے لیے دعا گو ہوں‘۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن سندھ اسمبلی شرمیلا فاروقی نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’انہوں نے روایات پر عمل نہیں کیا، ایک بولڈ آواز ہمیشہ کے لیے خاموش کر دی گئی، قندیل بلوچ کے قتل کی خبر سن کر دکھ ہوا‘۔
ماڈل نادیہ حسین نے قندیل کے قتل کی خبر پر حیرانی کا اظہار کیا۔
تبصرے (2) بند ہیں