• KHI: Maghrib 6:01pm Isha 7:22pm
  • LHR: Maghrib 5:18pm Isha 6:44pm
  • ISB: Maghrib 5:18pm Isha 6:46pm
  • KHI: Maghrib 6:01pm Isha 7:22pm
  • LHR: Maghrib 5:18pm Isha 6:44pm
  • ISB: Maghrib 5:18pm Isha 6:46pm

آرمی پبلک اسکول حملے کے ماسٹر مائنڈ کی ہلاکت کی تصدیق

شائع July 13, 2016

راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے آرمی پبلک اسکول پشاور حملے کے ماسٹر مائنڈ عمر نارے کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔

آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ریزولوٹ سپورٹ مشن (آر ایس ایم) کے کمانڈر نے رابطہ کیا اور عمر نارے عرف خلیفہ عمر عرف خالد خراسانی کی افغانستان میں ڈرون حملے میں مارے جانے کی تصدیق کی۔

یاد رہے کہ 16 دسمبر 2014 کو کالعدم تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) کے عسکریت پسندوں نے آرمی پبلک اسکول پر حملہ کرکے 140 سے زائد افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، جن میں سے زیادہ تر معصوم بچے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور اسکول حملے میں 132 بچوں سمیت 141 افراد ہلاک

دو روز قبل دو سینئر سیکیورٹی عہدیداروں نے پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں معصوم بچوں کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے والے ماسٹر مائنڈ عمر نارے کی افغانستان میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا۔

مذکورہ عہدیداروں نے ڈان کو بتایا تھا کہ ہفتے کو افغانستان کے صوبہ ننگر ہار کے علاقے بندار میں امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں عمر نارے کے ساتھ ایک اور عسکریت پسند رہنما قاری سیف اللہ بھی مارا گیا۔

مزید پڑھیں: آرمی پبلک اسکول کا ماسٹر مائنڈ امریکی حملے میں ہلاک

طالبان کمانڈر عمر نارے اہم دہشت گرد حملوں میں ملوث اور پاکستانی سیکیورٹی ایجنسیز کے لیے بہت بڑا خطرہ سمجھا جاتا تھا۔

عمر نارے اور قاری سیف اللہ کا تعلق ٹی ٹی پی کے طارق گیڈر گروپ (گیدار گروپ) سے ہے اور دونوں دہشت گرد کمانڈرز پشاور اور اس سے ملحقہ قبائلی علاقوں سے شدت پسند کارروائیاں کرتے تھے۔

عمر نارے فوجی آپریشن کے بعد افغانستان فرار گیا تھا، وہ ستمبر 2015 میں پشاور میں ایئر فورس بیس پر حملے میں ملوث تھا، جس میں 29 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔

2015 میں چارسدہ کی باچا خان یونیورسٹی پر حملہ کرنے میں بھی عمر نارے کا ہی ہاتھ تھا، جس کے نتیجے میں یونیورسٹی کے اسٹاف ممبرز اور 16 طالب علم ہلاک ہوئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 9 جنوری 2025
کارٹون : 8 جنوری 2025