اُسامہ کا بیٹا والد کے قتل کا بدلہ لینے کیلئے پرعزم
دبئی: عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے سربراہ اُسامہ بن لادن کے بیٹے نے اپنے والد کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے امریکا کو دھکمی دے دی۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اپنے آن لائن آڈیو پیغام میں حمزہ بن لادن نے امریکا اور اس کے اتحادیوں کے خلاف القاعدہ کا مشن جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
ایس آئی ٹی ای (SITE) انٹیلی جنس گروپ کے مطابق 21 منٹ کی آڈیو تقریر کا عنوان ’وی آر آل اسامہ‘ ( ہم سب اُسامہ ہیں) ہے۔
پیغام میں حمزہ بن لادن کا کہنا تھا کہ فلسطین، افغانستان، شام، عراق، مصر، یمن اور صومالیہ میں مسلمانوں کو ظلم و ستم کا نشانہ بنانے پر ہم امریکا اور اس کے اتحادی ممالک کے خلاف بم دھماکے اور شدت پسند کاروائیاں جاری رکھیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ اسامہ تک کیسے پہنچا: ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ
واضح رہے کہ 2011 میں امریکی کمانڈوز نے پاکستان کے علاقے ایبٹ آباد میں آپریشن کرکے اسامہ بن لادن کو ہلاک کردیا تھا، امریکا کی جانب سے اسامہ بن لادن کے گروپ القاعدہ پر 11 ستمبر 2001 میں نیویارک کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر کو تباہ کرنے کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔
گزشتہ سال امریکا نے اسامہ بن لادن کے کمپاؤنڈ سے ملنے والی دستاویزات بھی شائع کی تھیں۔
بروکنگز انسٹی ٹیوشن کے مطابق حمزہ بن لادن نائن الیون واقعہ سے قبل اپنے والد کے ساتھ افغانستان میں تھے اور انہوں نے امریکا کے افغانستان پر حملے کے بعد پاکستان میں بھی اپنے والد کے ساتھ وقت گزارا۔
مزید پڑھیں: القاعدہ سربراہ کا ہیبت اللہ اخوانزادہ کی بیعت کا اعلان
القاعدہ کے نئے امیر ایمن الظوہرای نے گزشتہ سال اپنے آڈیو پیغام میں حمزہ کو گروپ میں متعارف کرایا تھا۔
بروکنگز انسٹی ٹیوشن کے روس رئیڈل کے مطابق حمزہ نے القاعدہ کو نیا چہرہ فراہم کیا، وہ براہ راست القاعدہ کے بانی سے رابطے میں تھے۔
ان کا کہنا تھا، ‘حمزہ ایک بہت خطرناک دشمن ہے۔‘
یہ خبر 11 جولائی 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی