امریکا: احتجاجی مظاہروں کے دوران 5 پولیس اہلکار ہلاک
ڈیلاس: امریکی پولیس کے ہاتھوں 2 سیاہ فام افراد کی ہلاکت کے خلاف ریاست ٹیکساس کے شہر ڈیلاس میں احتجاجی مظاہروں کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں 5 پولیس اہلکار ہلاک جبکہ 6 افراد زخمی ہوگئے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق ڈیلاس کے پولیس چیف ڈیوڈ براؤن نے بتایا کہ احتجاجی ریلی کے دوران 2 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا جنھوں نے 10 پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی تھی۔
انھوں نے بتایا کہ فائرنگ کا آغاز جمعرات کو رات پونے 8 بجے کے قریب ہوا، جب ہزاروں افراد سیاہ فام افراد کی ہلاکت کے خلاف مظاہرے کے لیے جمع تھے۔
چیف ڈیوڈ براؤن کے اعلامیے کے مطابق مظاہروں کے دوران ہلاک ہونے والے پولیس اہلکاروں کی تعداد 5 ہوگئی ہے۔
خیال رہے کہ امریکا میں ریاست لوزيانا اور منیسوٹا میں پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں گذشتہ دو روز میں 2 سیاہ فام باشندوں کی ہلاکت کے بعد ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
رواں ہفتے 6 جولائی کو امریکی ریاست مینسوٹا میں ایک سیاہ فام شخص فیلینڈو کاسل کو اُس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا جب وہ گاڑی سے اپنا ڈرائیونگ لائنسس نکال رہے تھے۔
جبکہ اس واقعے سے ایک روز قبل ایلٹن اسٹرلنگ نامی ایک اور سیاہ فام شخص کو ریاست لوزيانا میں پولیس نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
اُدھر ٹیکساس کے گورنر جارج ایبٹ کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق انہوں نے ٹیکساس ڈپارٹمنٹ کے پبلک سیفٹی ڈائریکٹر کو ہدایت کی وہ ڈیلاس سٹی میں معاونت کرنے کے لیے ہر وقت تیار رہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق احتجاجی مظاہرے میں شرکت کرنے والے 21 سالہ ڈیونٹے اوڈوم کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے وقت ہر کسی نے بھاگنا شروع کردیا۔
دوسری جانب ڈاؤن ٹاؤن کے رہائشی کارلوس ہیرس نے مقامی اخبار کو بتایا کہ اسنائپرز بہت حکمت عملی کے ساتھ فائرنگ کررہے تھے۔
ڈیلاس فائرنگ کا واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں 2 سیاہ فام افراد کی ہلاکت کے بعد پورے ملک میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔