• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

بنگلہ دیش: عید کے اجتماع میں دھماکا، 4 افراد ہلاک

شائع July 7, 2016

ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں عید کے اجتماع میں دستی بم حملے سے ایک پولیس اہلکار سمیت 4 افراد ہلاک جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی ایک رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش کے دارالحکومت سے 100 کلومیٹر دور کشور گنج کے علاقے میں ہونے والے عید کے ایک اجتماع میں دھماکا ہوا۔

مقامی میڈیا اور پولیس حکام کا کہنا تھا کہ دستی بم حملہ کشور گنج میں قائم ایک اسکول گراؤنڈ میں ہونے والے عید کے اجتماع میں ہوا، جہاں 200,000 سے زائد افراد جمع تھے۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش ریسٹورنٹ حملہ: ’نشانہ غیر ملکی تھے‘

حکام کا کہنا تھا کہ کشورگنج میں متعدد دھماکوں کے بعد 2 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے جبکہ پولیس کی جوابی کارروائی کے بعد ایک حملہ آور ہلاک ہوا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں نے پولیس پر دستی بم پھینکا تھا اور پولیس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ان پر فائرنگ کی، جس کے بعد حملہ آوروں نے پولیس اہلکاروں پر مزید دستی بم پھینکے۔

دوسری جانب خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ دستی بم حملہ عیدگاہ کی سیکیورٹی پر تعینات پولیس اہلکاروں کی چوکی پر کیا گیا, جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار، ایک خاتون اور ایک حملہ آور ہلاک ہوا۔

بنگلہ دیش کے وزیر اطلاعات کے مطابق حملہ کشورگنج میں ہونے والے عید کے اجتماع کی سیکیورٹی پر تعینات پولیس کی گشت کرنے والے پارٹی پر ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈھاکہ ریسٹورنٹ حملہ:’قرآن پڑھنے والوں کو چھوڑ دیا گیا‘

وزیر اطلاعات احسان الحق کا کہنا تھا کہ حملے میں ایک پولیس اہلکار سمیت دو افراد ہلاک ہوئے۔

انھوں نے مزید بتایا کہ واقعے میں 9 پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔

دوسری جانب ہندوستانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ واقعے میں 4 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے بنگلہ دیش کے سفارتی علاقے میں واقعے مشہور ریسٹورنٹ پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں 20 یرغمالی ہلاک ہوگئے تھے جبکہ سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کے بعد 6 حملہ آوروں کو بھی ہلاک کردیا تھا۔

واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں گزشتہ کچھ عرصے سے شدت پسند حملے ہورہے ہیں، جن میں زیادہ تر بلاگرز اور مذہبی اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو نشانہ بنایا جاچکا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024