چینی کمپنی نے تربیلا پر نئے بجلی گھر کی تعمیر روک دی
صوابی: تربیلہ ڈیم کے توسیعی منصوبے پر کام کرنے والی چینی کمپنی سائینو ہائیڈرو نے منصوبے پر کام کے دوران شٹرنگ منہدم ہونے کے نتیجے میں 3 چینی انجینئرز سمیت 6 افراد کی ہلاکت کے واقعے کے بعد نئے بجلی گھر کی تعمیر کا کام غیر معینہ مدت تک کے لیے روک دیا۔
کمپنی کے ذرائع کے مطابق ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ بدقسمت سائٹ پر تعمیر کا کام دوبارہ کب شروع کیا جائے گا۔
رابطہ کرنے پر ایک عہدیدار نے ڈان کو بجلی گھر کی تعمیر کے کام کو غیر معینہ مدت تک روکے جانے کی تصدیق کی اور کہا کہ ابھی تک یہ واضح نہیں کہ کہ کام کا دوبارہ آغاز کب کیا جائے گا۔
عہدیداران کے مطابق کمپنی انتظامیہ ملازمین کو اس حوالے سے آگاہ کردے گی کہ کام کا دوبارہ آغاز کب کیا جائے گا۔
دوسری جانب کمپنی ملازمین کے مطابق انھیں بتایا گیا ہے کہ وہ 12 جولائی تک چھٹی پر ہیں۔
ایک کمپنی ملازم نے بتایا، '12 جولائی تک تعمیر کا کام شروع ہوتا ہے یا نہیں، ہم چینی کمپنی کو رپورٹ کرنے کے پابند ہیں، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ڈیوٹی کارڈز پر لکھا ہوا ہے کہ ہم 12 جولائی تک چھٹی پر ہیں، تاہم ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ کام کی بحالی میں بہت زیادہ تاخیر نہیں کی جائے گی۔
دوسری جانب ایک ملازم کے مطابق سوئچ یارڈ پر کام جاری رہے گا۔
یاد رہے کہ رواں ماہ 3 جولائی کو تربیلا ڈیم کے توسیعی منصوبے پر کام کے دوران شٹرنگ مہندم ہونے سے 3 چینی انجینئرز سمیت 6 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
ہری پور کے ایس ایچ او سلطان محمود خان نے بتایا تھا کہ تربیلا ڈیم کے چوتھے توسیعی منصوبے میں شٹرنگ گرنے سے 3 چینی اور ایک پاکستانی انجینئرز سمیت 6 افراد ہلاک ہوئے۔
حادثے میں چارافراد زخمی بھی ہوئے، کہا جارہا ہے کہ حادثہ خراب موسم کی وجہ سے پیش آیا۔
وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے چینی انجینئرز کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہلاک ہونے والے انجینئرز کی میتیں جلد از جلد ان کے وطن پہنچائی جائیں اور منصوبے پر کام کرنے والے دیگر افراد کا تحفظ بھی یقینی بنایا جائے۔
وزیراعظم نے کہا تھا کہ حکومت اور عوام خوشحالی کے منصوبوں میں چینی حکومت اور عوام کے شکر گزار ہیں، ساتھ ہی انہوں نے ہلاک ہونے والے چینی انجینئرز کے خاندانوں سے اظہار ہمدردی بھی کیا تھا۔
تبصرے (1) بند ہیں